کوئٹہ: غیر قانونی مہاجرین کیخلاف کریک ڈاؤن، 200 افغان باشندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 200 سے زائد افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 200 سے زائد افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گرفتار افراد کو چمن روانہ کر دیا جائے گا جہاں سے انہیں بارڈر پار بھجوایا جائے گا۔
حکام کے مطابق اب تک چمن کے راستے 1 لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد کو افغانستان بھجوایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
افغانستان کی جارحیت پر فوج کےساتھ کھڑےہونگے،سہیل آفریدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور : سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو جواب ملے گا، پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کرے تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
افغانستان کے حوالے سے جو بھی پالیسی ہو اس پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا نے ہفتے کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے، گزشتہ حکومت میں ہم تھوڑے کمزور تھے، جوغلطیاں ہوں ان پر تنقید ضرور کریں لیکن صوبے کو نقصان نہ پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی کے خلاف نہیں اتارا گیا، ہم تو قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ہم عدالتوں میں جنگ لڑرہے ہیں انصاف نہ ملا تو احتجاج ہی کریں گے۔
فوج آرٹیکل 245 کے تحت آتی ہے، علاقے کلیئر ہوگئے تو پھر کون ان دہشت گردوں کو واپس لایا؟ ان دہشت گردوں کی دوبارہ آبادکاری کے بعد پھر آپریشن بڑے اور چھوٹے آپریشنز ہوئے، آپریشنز کے ہم مخالف ہیں اس میں نقصانات ہوتے ہیں اورمسائل بڑھتے ہیں، صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کیسے امن ہوگا؟۔
افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو جواب ملے گا۔ پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کرے تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، افغانستان کے حوالے سے جو بھی پالیسی ہو اس پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔
یہاں سے 8 لاکھ افغان مہاجرین واپس گئے، 12 لاکھ کو اب بھی ہیں باعزت طریقے سے بھجوائیں گے، واپسی کا عمل تیز کرنے کے لیے تھری فور ونڈو آپریشن کیا جائے گا۔
افغان مہاجرین نے اتنا وقت یہاں گزارا تو باعزت طریقے سے واپس جائیں، افغان مہاجرین کے حوالے سے ہمارا موقف یہی ہے کہ انہیں زبردستی واپس نہیں بھیجا جائے گا۔