کراچی: سہراب گوٹھ میں قائم افغان کیمپ میں 1200 مکانات مسمار
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹر نگ ڈ یسک )کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں قائم افغان کیمپ میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ چار دنوں کے دوران افغان باشندوں کے خالی کیے گئے سیکڑوں مکانات مسمار کر دیے ہیں۔ضلع غربی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) طارق الٰہی مستوئی نے بتایا کہ 15 اکتوبر سے شروع ہونے والے آپریشن کے بعد سے اب تک تقریباً 1200 مکانات گرائے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 14 ہزار سے زائد افغان باشندے پہلے ہی اقوام متحدہ کے اس نامزد کردہ کیمپ کو چھوڑ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن اتوار کے روز بھی جاری رہا اور توقع ہے کہ یہ چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ایس ایس پی مستوئی نے بتایا کہ پہلے دن قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو مبینہ لینڈ مافیا کی جانب سے معمولی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، تاہم بعد میں آپریشن بغیر کسی رکاوٹ کے پرامن طور پر جاری رہا۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت شروع کیا گیا تھا کیونکہ کچھ عناصر زمین پر غیر قانونی قبضے کی کوشش کر رہے تھے، جس سے امن و امان میں خلل پڑنے کا خدشہ تھا۔یہ زمین ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے ) کی ملکیت ہے۔حکام کے مطابق کیمپ میں پہلے تقریباً 15680 افغان مقیم تھے۔ ان میں سے 1496 اپنے وطن افغانستان واپس جا چکے ہیں، جب کہ باقی 184 ابھی وہاں موجود ہیں جنہیں مرحلہ وار واپس بھیجا جا رہا ہے۔یہ آپریشن ویسٹ زون کے ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور دیگر متعلقہ حکام کو لکھے گئے ایک خط کے بعد شروع کیا گیا، جس میں ان کی توجہ ان لینڈ مافیا گروہوں کی جانب مبذول کرائی گئی تھی جو زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ڈی آئی جی نے یہ بھی تجویز دی تھی کہ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل ہوں تاکہ خالی کی گئی سرکاری زمین پر قبضے کی کوششوں کو روکا جا سکے۔یہ افغان کیمپ بے گھر افراد کا سب سے بڑا کیمپ قرار دیا جاتا تھا، جہاں ماضی میں اندازاً 30 ہزار لوگ رہائش پذیر تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دھرمیندر نے 5 کروڑ مالیت کی آبائی جائیداد بھتیجوں کے نام کیوں کی؟
بالی ووڈ کے معروف اداکار دھرمیندر جو حال ہی میں انتقال کر گئے ہیں اپنی عالمی شہرت کے باوجود پنجاب کی مٹی اور اپنے آبائی گاؤں ڈانگوں (ضلع لدھیانہ) سے گہرا رشتہ رکھتے تھے۔ بالی ووڈ کی مصروفیات اکثر انہیں وہاں جانے سے روکتی تھیں لیکن جب بھی ممکن ہوتا وہ اپنے گھر کا رخ ضرور کرتے تھے۔
اگرچہ دھرمیندر کئی دہائیاں پہلے ڈانگوں چھوڑ کر چلے گئے تھے، پہلے اپنے والد کی ملازمت کے تبادلوں کی وجہ سے اور بعد میں فلموں کے سلسلے میں۔ مگر ان کا خاندان اب بھی گاؤں میں موجود تھا جو زمین کی دیکھ بھال کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: دھرمندر کی وفات کے بعد سنی دیول اور بوبی دیول کروڑوں کی وراثتی زمین سے محروم
تقریباً دس سال قبل اپنی ایک آمد کے دوران انہوں نے باضابطہ طور پر 19 کنال 3 مرلے پر مشتمل آبائی جائیداد اپنے کزن منجیت سنگھ اور شنگارا سنگھ کے نام منتقل کی جو ان کی غیر موجودگی میں اس کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ موجودہ رپورٹس کے مطابق، زمین اور گھر کی مجموعی مالیت تقریباً 5 کروڑ روپے بنتی ہے۔
دھرمیندر کے بھتیجے بوٹا سنگھ دیول کے مطابق وہ 2015–16 میں گاؤں آئے تھے اور زمین ہمارے والد اور چچا کے نام کر دی چونکہ وہ ممبئی جا چکے تھے اور ہمارا خاندان ہی زمین کی دیکھ بھال کرتا رہا۔ انہوں نے کبھی ہمیں یا اپنی جڑوں کو نہیں بھلایا۔
یہ بھی پڑھیں: ’صحافیوں کو ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے‘، دھرمیندر کے انتقال کی خبر دینے والی اینکر تنقید کی زد میں
گاؤں سے ان کی وابستگی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ 2019 میں اپنے بیٹے سنی دیول کی انتخابی مہم کے دوران آخری بار ڈانگوں آئے جہاں گاؤں کے لوگ ہمیشہ کی طرح ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔ دھرمیندر کے رشتے دار بھی وقتاً فوقتاً ممبئی آتے اور انہیں زمین کی صورتحال سے آگاہ کرتے رہتے تھے۔
مرحوم اداکار کے چھ بچے ہیں جن میں سنی دیول، بوبی دیول، ایشا دیول اور آہنا شامل ہیں۔ انہوں نے 1954 میں پرکاش کور سے شادی کی اور بعد ازاں 1980 میں اداکارہ ہیما مالنی سے شادی کی جس سے ان کی دو بیٹیاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشا دیول بالی ووڈ بوبی دیول دھرمیندر دھرمیندر انتقال دھرمیندر جائیداد سنی دیول ہیما مالنی