بھارت کی جانب سےآلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہوناشروع
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ثمرہ فاطمہ :بھارت کی جانب سےآلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہوناشروع ہو گئی ہیں ،پنجاب حکومت نےفضائی آلودگی سے نمٹنے کیلئے بڑے پیمانے پر انتظامات مکمل کر لئے۔
نئی دہلی سے5کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسے ہوائیں پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں،چندی گڑھ،گورداسپور،لدھیانہ،پٹیالہ سےہوائیں گوجرانوالہ،ملتان اوربہاولپورآرہی ہیں،صورت گڑھ،جودھ پوراورجےپورسےہواؤں کا رخ پاکستانی علاقوں کی طرف ہے۔
خلاء میں بھیجا جانے والا سیٹلائیٹ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے تحقیق میں مدگار ثابت ہوگا؛ وزیراعظم
دیوالی تہوارسےآج آلودہ ہواؤں سےلاہورودیگرشہروں کافضائی معیارمتاثر ہوگا،دیوالی کے موقع پر بھارت میں آتش بازی کی جاتی ہے،آتشبازی سے بھارت کے کئی شہروں میں شدید فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔
حکومت کی جانب سےدیوالی تہوار کے دوران فضائی آلودگی میں کمی کیلئے پیشگی خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں،گزشتہ رات سے ہی پانی کے چھڑکاؤ کا آغاز کر دیا ہے،زیادہ آلودگی کی زد میں آئے علاقوں میں اینٹی سموگ گنز استعمال کی جا رہی ہیں،دوپہر 1 سے 5 بجے کے درمیان ہوا میں معمولی بہتری متوقع ہے،شہر کے مختلف مقامات پرسموگ گنز متحرک ہیں۔
کاہنہ پولیس نے مختلف کارروائیوں میں 8 ملزم پکڑلیے
کریم بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن،ملتان روڈ، راوی پل، نشتر کالونی میں اینٹی سموگ گنز متحرک ہیں،اپر مال سکیم،شاہدرہ فلائی اوور،ٹھوکر نیاز بیگ، جی ٹی روڈ، شاہدرہ سموگ گنز آپریشنل شامل کی گئی ہیں۔
موٹر بائیک پر سفر کرنے والے حضرات کے لئے ماسک کا استعمال لازم قرار دیا گیا ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سری لنکا : بدترین سمندری طوفان ‘ پاکستان کے یلیف آپر یشن میں بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور دشمنی حائل
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) سری لنکا میں بدترین سمندری طوفان کے سبب پاکستان کے ریلیف آپریشن کی راہ میں بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور پاکستان دشمنی حائل ہوگئی، بھارت نے پاکستان کے امدادی طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ بھارتی حکومت اپنی فضائی حدود کی بندش کرکے سری لنکا میں پاکستان کے ریسکیو آپریشن میں حائل ہوگئی، سمندری طوفان ڈٹوہ نے 28 نومبر کو سری لنکا کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی، سری لنکا میں سمندری طوفان ڈٹوہ کے باعث کئی افراد ہلاک اور زخمی جبکہ ایک بڑی تعداد بے گھر ہوچکی ہے۔ حکومت پاکستان اور عوام اس مشکل گھڑی میں اپنے سری لنکن بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں، سمندری طوفان کے بعد وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی پاکستان کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی خصوصی ہدایات کی گئی ہیں۔ پاک فوج کی 45 رکنی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم این ڈی ایم اے اور پاک فضائیہ کی مدد سے سی 130 طیارے کے ذریعے سری لنکا روانگی کیلئے تیار ہے، سری لنکا بھیجی جانے والی ریسکیو ٹیم ترکیہ میں بھی ناگہانی آفت کے دوران اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے چکی ہے۔ بھارت نے اس انسانی ہمدردی کے مشن کے لیے فضائی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ این ڈی ایم اے نے 100 ٹن صلاحیت والے تجارتی کارگو طیاروں کے ذریعے امداد بھیجوانے کی بھی کوشش کی۔ ان طیاروں کی روانگی بھی بھارتی فضائی حدود کی بندش سے مشروط ہونے کے باعث سست روی کا شکار ہے۔ پاکستان کی امدادی کھیپ اور ریسکیو ٹیم کو متبادل راستہ اختیار کرنا پڑے گا جس کیلئے زیادہ وقت درکار ہے۔ بھارتی فضائی حدود کی بندش کے باعث 100 ٹن امدادی سامان بحری راستے سے 8 دن میں سری لنکا پہنچے گا۔ امدادی سامان میں ریسکیو کشتیاں، پمپس، لائف جیکٹس، ٹینٹ، کمبل، دودھ، خوراک اور ادویات شامل ہیں۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاک بحریہ کی امدادی سرگرمیاں سری لنکا میں تیسرے روز بھی جاری رہیں۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق امدادی کارروائیوں کے دوران پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس سیف پر تعینات Z-9 ہیلی کاپٹر نے متاثرہ علاقے کوٹکاواتا میں ریسکیو مشن انجام دیا۔ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے دوران پانچ روز سے پھنسے ایک خاندان جن میں سات ماہ کا بچہ بھی شامل تھا، کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ بعد ازاں تمام متاثرین کو مقامی حکام کے تعاون سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس ریسکیو آپریشن کی کامیاب تکمیل پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے عزم کا واضح ثبوت ہے۔