کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے گندم کی قیمت کا اعلان کرکے پاکستان پیپلزپارٹی کا اعتماد بحال کردیا ہے اور امدادی قیمت کا تعین ایک اہم کامیابی ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت کا تعین ایک اہم کامیابی ہے، جو گزشتہ سال نہیں دی گئی تھی، وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس سال امدادی قیمت کا اعلان کر کے کسانوں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف کسانوں اور کاشت کاروں کو براہ راست فائدہ ہوگا بلکہ گندم کی پیداوار میں اضافہ، زر مبادلہ کی بچت اور ملکی خود کفالت کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی کسان دوست پالیسیوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد زراعت کو ملکی معیشت کی مضبوط بنیاد بنانا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے بھی کاشت کاروں کو ریلیف دینے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے، ایگریکلچرل انکم ٹیکس، جس کا نفاذ دسمبر 2024 سے ہونا تھا، اسے مؤخر کر دیا گیا ہے تاکہ کاشت کاروں کو سہولت ملے اور زراعت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اسی لیے پارٹی کی قیادت ہمیشہ کسانوں اور عام شہریوں کے مفاد کو اولین ترجیح دیتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی قیمت کا گندم کی

پڑھیں:

سندھ حکومت کا وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ

سندھ حکومت کا وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز

کراچی(سب نیوز)سندھ حکومت نے وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا ۔

وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث صوبائی حکومتیں وفاق کی ہدایت کے بغیر کسانوں کو امدادی قیمت نہیں دے سکتیں، گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ ہونے کی وجہ سے کسان شدید مالی دباو کا شکار ہیں، وفاق کم از کم گندم کی امدادی قیمت 4ہزار 200روپے فی من مقرر کرنے کا اعلان کرے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر کسانوں کو مناسب قیمت نہ ملی تو وہ گندم کی کاشت چھوڑ کر دیگر فصلوں کی طرف جاسکتے ہیں،جس سے ملک میں غذائی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

وزیر زراعت نے کہا کہ سندھ نے کسانوں کے لیے گندم اگا سپورٹ پروگرام کے تحت 56 ارب روپے کا امدادی پیکیج متعارف کرایا ہے، جس کے تحت کسانوں کو یوریا کھاد اور دی اے پی خریدنے کے لئے فی ایکڑ 24 ہزار 700 روپے سبسڈی دی جائے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ سہولت ایک تا 25 ایکڑ زمین والے 4 لاکھ 11 ہزار کاشت کاروں کو دی جائے گی، اب تک ایک لاکھ 32 ہزار 601 کسان رجسٹرڈ ہوچکے ہیں اور مزید کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے، ہم نے ہاری کارڈ اسکیم کے تحت ہاریوں کے لیے 8 ارب روپے بھی الگ مختص کیے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ جنگ بندی خطرے میں؟ امریکا کا حماس پر حملے کی تیاری کا الزام، مزاحمتی تنظیم نے دوٹوک تردید کردی فتنۃ الہندوستان کا انتہائی مطلوب دہشتگرد جمیل عرف ٹیٹک ہلاک کردیا گیا، سکیورٹی ذرائع سی پیک کی پائیدار ترقی کے حصول میں ڈیٹا ریسورسز کا اہم کردار آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، اس کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے نہیں دیں گے، نواز شریف جنگ بندی معاہدہ خوش آئند، افغان سرزمین سے دہشتگردی کے سدباب کیلئے اقدامات ضروری ہیں: اسحاق ڈار بزدار دور کی کرپشن پر تحقیقات کرنے والے افسر کیخلاف ہی کارروائی شروع کر دی گئی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت کا اعلان کر کےپیپلزپارٹی کا اعتماد بحال کر دیا
  • گندم کی امدادی قیمت 3500 روپے، پھر بھی کسان اور پیپلزپارٹی ناخوش، کیوں؟
  • پیپلزپارٹی کا آزاد کشمیر کے مختلف گروپس سے نئی حکومت سازی بارے مذاکرات کا فیصلہ
  • کسان اتحاد کا اس سال گندم کی کاشت نہ کرنے کا انتباہ
  • پیپلز پارٹی اہم اتحادی اعتماد میں لیں گے، محسن نقوی کی بلاول کو یقین دہانی
  • گندم کا ریٹ 4 ہزار 200 روپے فی من مقرر کیا جائے: شرجیل میمن انعام میمن کا مطالبہ
  • وفاقی حکومت نے فی من گندم کی قیمت 3500 روپے مقرر کردی
  • سندھ حکومت کا وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ