وفاقی حکومت نے گندم کی قیمت کا اعلان کرکے پیپلزپارٹی کا اعتماد بحال کردیا ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے گندم کی قیمت کا اعلان کرکے پاکستان پیپلزپارٹی کا اعتماد بحال کردیا ہے اور امدادی قیمت کا تعین ایک اہم کامیابی ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت کا تعین ایک اہم کامیابی ہے، جو گزشتہ سال نہیں دی گئی تھی، وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس سال امدادی قیمت کا اعلان کر کے کسانوں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف کسانوں اور کاشت کاروں کو براہ راست فائدہ ہوگا بلکہ گندم کی پیداوار میں اضافہ، زر مبادلہ کی بچت اور ملکی خود کفالت کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی کسان دوست پالیسیوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد زراعت کو ملکی معیشت کی مضبوط بنیاد بنانا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے بھی کاشت کاروں کو ریلیف دینے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے، ایگریکلچرل انکم ٹیکس، جس کا نفاذ دسمبر 2024 سے ہونا تھا، اسے مؤخر کر دیا گیا ہے تاکہ کاشت کاروں کو سہولت ملے اور زراعت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اسی لیے پارٹی کی قیادت ہمیشہ کسانوں اور عام شہریوں کے مفاد کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی قیمت کا گندم کی
پڑھیں:
ووٹر چاہے کسی کا ہو، کراچی کے ہر علاقے میں بس چلائیں گے: شرجیل انعام میمن
---فائل فوٹوسندھ کے سنیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کی ہر بڑی سڑک پر پبلک ٹرانسپورٹ چلے گی، ووٹر چاہے جس کا بھی ہو، ہر علاقے میں بس چلائیں گے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے سندھ اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اگلے ماہ نئی بسوں کا فلیٹ لا رہے ہیں، کوشش ہے کہ کراچی اور حیدر آباد کی ہر بڑی روڈ پر پیپلز بس سروس چلے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ 50 ای وی بسیں اور ڈبل ڈیکر بسیں کراچی پورٹ پر پہنچ چکی ہیں، مزید 500 ای وی بسیں لانے کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ سے منظوری لے لی ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ امیدہےڈبل ڈیکر اورنئی ای وی بسیں آئندہ ہفتے تک کراچی پہنچ جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک کا نظام ٹھیک کرنا ہوگا، حادثات کو روکنے کے لیے کیس ٹو کیس جائزہ لینا ہوگا، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ ہمیں مشورے دیں۔
اِن کا کہنا تھا کہ انٹرا سٹی بسیں چلانے کے لیے ٹرانسپورٹرز کو قرضے دینے کو تیار ہیں۔