وزیراعظم انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام، مصر کا پاکستان کو ادویات کا عطیہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
وزیراعظم انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام، مصر کا پاکستان کو ادویات کا عطیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعظم کے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پروگرام کے تحت مصر نے پاکستان کو ادویات کا عطیہ دیا۔وزارت صحت کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈپٹی چیف آف مشن، عرب جمہوریہ مصر، اور عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں نمائندہ شریک ہیں۔
وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان اور مصر کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، حکومت مصر کے انسان دوست اقدام قابلِ ستائش ہے ،مصر نے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے حوالے سے مثالی کامیابی حاصل کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی پوری دنیا کے لیے ایک رول ماڈل ہے، پاکستان بھی اسی ماڈل سے سیکھتے ہوئے اپنے قومی اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ اس عطیہ سے پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے خلاف جاری مہم کو نہ صرف تقویت ملے گی بلکہ صحت عامہ کے شعبے میں بین الاقوامی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز بھی ہوگا۔دوسری جانب ڈپٹی چیف آف مشن مصر کا کہنا تھا کہ یہ ادویات محض عطیہ نہیں بلکہ پاکستان اور مصر کے دیرینہ تعلقات کا عملی اظہار ہیں، ادویات خاص طور پر مستحق اور کمزور طبقات کے علاج معالجے میں استعمال ہوں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکسی ایک تنظیم کے خلاف نہیں، جو مسلح ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیر داخلہ کسی ایک تنظیم کے خلاف نہیں، جو مسلح ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیر داخلہ قومی وصوبائی اسمبلیوں میں ضمنی انتخاب، الیکشن کمیشن کا فوج اور رینجرز کی مدد طلب کرنے کا فیصلہ کے الیکٹرک صارفین کیلئے خوشخبری، ٹیرف میں 7روپے 60 پیسے فی یونٹ کمی پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ عارضی طور پر ٹل گیا عمران خان اور وزیراعلی ملاقات ضروری ہے نہ ہوئی تو صوبے کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر آئی ایم ایف نے معیشت پر حالیہ سیلاب کے منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا،مالی بہتری کا بھی اعترافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وزیر صحت سندھ پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو کی ناقص کارکردگی پر برہم
وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے صوبے کے بنیادی مراکزِ صحت کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی ضلع میں سہولیات کی کمی، غیر فعال لیبر رومز یا ادویات کی قلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت پی پی ایچ آئی سندھ کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کو محفوظ، معیاری اور باعزت طبی سہولت فراہم کرنا حکومتِ سندھ کا عزم ہے۔
اجلاس میں پی پی ایچ آئی کے افسران ، محکمہ صحت کے افسران اور متعلقہ اضلاع کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں پی پی ایچ آئی کی کارکردگی، مسائل اور حل کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔
مختلف اضلاع میں موجود بنیادی مراکز صحت پر ضروری سہولیات، عملے کی دستیابی، اے این سی/ پی این سی، ٹی بی، فیملی پلاننگ، غذائیت اور ادویات کی فراہمی سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بعض اضلاع میں سہولیات کی عدم دستیابی پر وزیر صحت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیاگیا۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے لیبر رومز کی مکمل فعالیت کو یقینی بنایا جائے۔ اہلکار ہر ممکن تعاون کے لیے موجود ہوں اور کام معیاری اور شفاف ہونا چاہیے۔ جہاں بھی سہولیات کا فقدان ہے اسے ٹھیک کریں۔
صوبے میں ادویات کی دستیابی سے متعلق وزیر صحت نے حکم دیا کہ کراچی ویسٹ اور کشمور سمیت تمام اضلاع میں ہنگامی ادویات ہر وقت دستیاب ہونی چاہئیں. گوداموں کا قیام فوری طور پر یقینی بنایا جائے اور ادویات کا ذخیرہ محفوظ رکھا جائے۔ غلط رپورٹنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔ فیلڈ میں جو صورتحال ہے وہی رپورٹ کی جائے۔ تمام اشیاء کے لیے 15 دن کی بفر اسٹاک لازمی رکھی جائے اور جہاں اسٹاف دستیاب نہیں وہاں فوری تعیناتی کی جائے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ صوبے کے تمام مراکز صحت میں ایمرجنسی ٹرے، موبائل لائٹس اور ٹوائلٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ادویات کی خریداری اور ترسیل فوری طور پر مکمل کی جائے اور ہر مرکز صحت پر بنیادی طبی سہولیات دستیاب ہوں۔
وزیر صحت نے اجلاس کے اختتام پر واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع کے افسران جلد از جلد مرمت اور دیکھ بھال کا عمل مکمل کریں۔ 15 دن کا بفر اسٹاک برقرار رکھیں اور کسی بھی ضلع میں سہولیات کی کمی برداشت نہیں کی جائے گی۔ چاہتی ہوں کہ سندھ کے ہر مرکز صحت میں سہولیات مکمل طور پر دستیاب ہوں۔