وزیر صحت سندھ پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو کی ناقص کارکردگی پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے صوبے کے بنیادی مراکزِ صحت کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی ضلع میں سہولیات کی کمی، غیر فعال لیبر رومز یا ادویات کی قلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت پی پی ایچ آئی سندھ کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کو محفوظ، معیاری اور باعزت طبی سہولت فراہم کرنا حکومتِ سندھ کا عزم ہے۔
اجلاس میں پی پی ایچ آئی کے افسران ، محکمہ صحت کے افسران اور متعلقہ اضلاع کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں پی پی ایچ آئی کی کارکردگی، مسائل اور حل کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔
مختلف اضلاع میں موجود بنیادی مراکز صحت پر ضروری سہولیات، عملے کی دستیابی، اے این سی/ پی این سی، ٹی بی، فیملی پلاننگ، غذائیت اور ادویات کی فراہمی سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بعض اضلاع میں سہولیات کی عدم دستیابی پر وزیر صحت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیاگیا۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے لیبر رومز کی مکمل فعالیت کو یقینی بنایا جائے۔ اہلکار ہر ممکن تعاون کے لیے موجود ہوں اور کام معیاری اور شفاف ہونا چاہیے۔ جہاں بھی سہولیات کا فقدان ہے اسے ٹھیک کریں۔
صوبے میں ادویات کی دستیابی سے متعلق وزیر صحت نے حکم دیا کہ کراچی ویسٹ اور کشمور سمیت تمام اضلاع میں ہنگامی ادویات ہر وقت دستیاب ہونی چاہئیں.
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ صوبے کے تمام مراکز صحت میں ایمرجنسی ٹرے، موبائل لائٹس اور ٹوائلٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ادویات کی خریداری اور ترسیل فوری طور پر مکمل کی جائے اور ہر مرکز صحت پر بنیادی طبی سہولیات دستیاب ہوں۔
وزیر صحت نے اجلاس کے اختتام پر واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع کے افسران جلد از جلد مرمت اور دیکھ بھال کا عمل مکمل کریں۔ 15 دن کا بفر اسٹاک برقرار رکھیں اور کسی بھی ضلع میں سہولیات کی کمی برداشت نہیں کی جائے گی۔ چاہتی ہوں کہ سندھ کے ہر مرکز صحت میں سہولیات مکمل طور پر دستیاب ہوں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں سہولیات ادویات کی کی جائے
پڑھیں:
عوام کیلئے اچھی خبر، سندھ حکومت نے خون کے اہم ٹیسٹوں کی قیمت میں بڑی کمی کردی
سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے ڈینگی، ملیریا اور سی بی سی ٹیسٹس کے نرخوں میں نمایاں کمی کردی ہے۔
سی ای او سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر احسن قوی کے مطابق آئی سی ٹی ملیریا ٹیسٹ کی قیمت 3050 روپے سے کم کر کے 600 روپے کر دی گئی ہے۔
ڈینگی این ایس 1 ٹیسٹ کی قیمت 4550 روپے سے کم کر کے 1100 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ ڈینگی آئی جی ایم کومبو ٹیسٹ 4150 روپے سے کم کر کے 1500 روپے کا کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح سی بی سی ود اسمئیر (فالو اپ سمیت) کی قیمت 1250 روپے سے کم کر کے 500 روپے مقرر کی گئی ہے۔ ایس ایچ سی سی کے مطابق وہ لیبارٹریز جو پہلے سے ان نرخوں یا اس سے کم قیمت پر ٹیسٹ فراہم کر رہی ہیں، وہ بدستور اسی قیمت پر خدمات جاری رکھیں گی۔
ڈاکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مریضوں کو دوا تجویز کرنے سے قبل ڈینگی یا ملیریا کی تصدیق ضرور کریں تاکہ اینٹی بایوٹکس کے غیر ضروری استعمال سے بچا جا سکے۔ عوام رعایتی نرخوں پر یہ ٹیسٹ آغا خان یونیورسٹی اسپتال اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی لیب سمیت دس مخصوص لیبارٹریز سے کروا سکیں گے۔
سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے مطابق اس اقدام کا مقصد شہریوں کو کم لاگت میں معیاری تشخیص کی سہولت فراہم کرنا ہے،تاکہ ڈینگی و ملیریا جیسے امراض کے پھیلاؤ پر مؤثر انداز میں قابو پانا ہے۔
صوبے بھر میں ڈینگی اور ملیریا کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئی رعایتی قیمتیں 21 اکتوبر سے 31 دسمبر 2025 تک نافذالعمل رہیں گی۔