سندھ میں ڈینگی، ملیریا اور سی بی سی ٹیسٹ سستے کر دیے گئے: ہیلتھ کیئر کمیشن کا بڑا ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عوام کو طبی سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈینگی، ملیریا اور سی بی سی (Complete Blood Count) ٹیسٹوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔
کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ نئی قیمتیں 21 اکتوبر سے 31 دسمبر 2025 تک نافذ العمل رہیں گی۔
تفصیلات کے مطابق:
ملیریا ٹیسٹ کی قیمت 3050 روپے سے کم کر کے صرف 600 روپے کر دی گئی ہے۔
ڈینگی این ایس 1 ٹیسٹ جو پہلے 4550 روپے میں ہوتا تھا، اب 1100 روپے میں دستیاب ہوگا۔
ڈینگی آئی جی ایم ٹیسٹ کی قیمت1500 روپے مقرر کی گئی ہے۔
سی بی سی ٹیسٹ جو پہلے 1250 روپے میں ہوتا تھا، اب 500 روپے میں کیا جا سکے گا۔
ہیلتھ کیئر کمیشن کے مطابق اس فیصلے کا مقصد عوام، خاص طور پر ڈینگی اور ملیریا سے متاثرہ افراد کو براہِ راست ریلیف فراہم کرنا ہے۔ حالیہ دنوں میں سندھ بھر میں ان بیماریوں کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا۔
یہ فیصلہ صحت عامہ کے لیے ایک خوش آئند قدم ہے، جو نہ صرف ٹیسٹوں کو زیادہ قابلِ استطاعت بنائے گا بلکہ بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے میں
پڑھیں:
سندھ میں ڈینگی حملوں کا سلسلہ جاری, کیسز کی مجموعی تعداد 920 ہوگئی
سندھ بھر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ جاری ہے۔ محکمہ صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران ڈینگی کے 920 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ان کیسز میں اکثر کیسز کراچی ڈویژن سے سامنے آئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ صوبہ بھر میں ڈینگی کے 276 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد سال 2025 کے دوران ڈینگی کےکل کیسز کی تعداد 920 تک پہنچ گئی ہے۔
کراچی ڈویژن ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثرہ ہے جہاں اب تک 124 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، حیدرآباد میں 82، میرپورخاص میں 58، سکھر میں 9، شہید بینظیرآباد میں 2، جبکہ لاڑکانہ میں 1 کیس رپورٹ ہوا ہے۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہےکہ سندھ حکومتِ نے صوبے بھر میں انسدادِ ڈینگی مہم کو مزید تیز کر دیا ہے۔ تمام اضلاع میں اسپرے، فاؤگنگ اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی صحت افسران کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی علاقے میں پانی جمع نہ رہنے دیا جائےکیونکہ یہی مچھر کی افزائش کا سب سے بڑا سبب بنتا ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ حکومت کی ترجیح شہری و دیہی علاقوں میں یکساں توجہ دینا ہے۔ تمام سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے الگ یونٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں مفت علاج اور ٹیسٹنگ کی سہولت موجود ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ گھروں کے صحن، چھتوں اور گملوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ مچھر سے بچاؤ کے اسپرے استعمال کریں اور بخار کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کریں۔ یہ بیماری قابلِ انسداد ہے، اگر ہم سب ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تو جلد اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
وزیر صحت سندھ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومتِ سندھ کی ڈینگی مانیٹرنگ ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ اضلاع میں سرگرم ہیں اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے۔