لاہور: آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کی فیملی ہراسانی پر فوری کارروائی، گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
لاہور کے علاقے گلبرگ میں ایک آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سے ایک فیملی کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آیا، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
واقعے کے مطابق، ایک اوورسیز پاکستانی کی فیملی نے گلبرگ سے کینٹ جانے کے لیے آن لائن ٹیکسی بک کی تھی، تاہم دوران سفر ڈرائیور نے فیملی کو ہراساں کیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے اوورسیز پاکستانی کی شکایت پر فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا حکم دیا۔ ایس ایچ او گلبرگ نے ٹیم کے ہمراہ ملزم طفیل کو عزیز بھٹی روڈ کے قریب ٹریس کرکے گرفتار کر لیا۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن بانو نقوی نے ایس ایچ او گلبرگ اور ٹیم کی بروقت اور مؤثر کارروائی پر شاباش دی۔ متاثرہ اوورسیز پاکستانی نے بھی لاہور پولیس کی کارکردگی کو سراہا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پولیس وردی میں ٹک ٹاک بنانے پر تین اہلکار نوکری سے برخاست
لاہور:لاہور میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والے تین پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے۔
یہ واقعہ ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں پیش آیا جہاں کانسٹیبل شاہد، بلال اور عثمان نے وردی میں ویڈیو بنائی، جو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد ایس پی شہربانو نقوی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں اہلکاروں کو ملازمت سے نکال دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پولیس ملازمین کو سوشل میڈیا کے باعث کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس نے اپنے افسران اور اہلکاروں کے لیے ٹک ٹاک سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ واضح ہدایات دی گئی تھیں کہ کوئی بھی اہلکار یونیفارم میں ویڈیو نہیں بنائے گا، ورنہ سخت تادیبی کارروائی ہوگی۔
اسی پالیسی کی خلاف ورزی پر اسلام آباد پولیس نے دو اہلکاروں، آفتاب احمد اور احتشام اسلم کو بھی معطل کیا تھا۔ ان پر ’’بدتمیزی‘‘ اور سوشل میڈیا قواعد توڑنے کے الزامات عائد کیے گئے اور انہیں ریسکیو 15 میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یونیفارم میں ویڈیو بنانا نہ صرف سروس ڈسپلن کے خلاف ہے بلکہ ادارے کی ساکھ پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔ اسی لیے مستقبل میں بھی اس معاملے پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی برقرار رکھی جائے گی۔