نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ خفیہ ہی رہے گا، لیکن اس میں ایسے طریقہ کار شامل ہیں جن کے ذریعے معاہدے کی پاسداری پر نظر رکھی جائے گی اور خلاف ورزی کی صورت میں ثالث ممالک کو آگاہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں تصدیق کی کہ طالبان حکومت کے ساتھ حالیہ معاہدہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی سے طے پایا ہے اور یہ بھی بتایا کہ مذاکرات کا اگلا دور 25 اکتوبر کو منعقد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگلا اجلاس امن عمل کی اصل سمت طے کرے گا، ہم اس جنگ بندی کے بارے میں محتاط انداز میں پُرامید ہیں، لیکن حالات اب بھی نازک ہیں۔ خواجہ آصف نے وضاحت کی کہ طالبان حکومت کے ساتھ معاہدے میں کئی اہم نکات شامل ہیں، جن میں افغان پناہ گزینوں کی واپسی، جنگ بندی کو برقرار رکھنا، اور یہ شامل ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (TTP) کو اب افغانستان کی سرزمین سے نہ تو حمایت ملے گی اور نہ ہی اسے وہاں سرگرمی کی اجازت دی جائے گی۔

پاکستانی وزیرِ دفاع نے خبردار کیا کہ اگر دوبارہ سرحد سے دراندازی کی کوشش کی گئی تو جنگ بندی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے دیرینہ اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان لائن آف ڈیوَرنڈ کو بین الاقوامی سرحد مانتا ہے اور کابل کے اعتراضات کو بے بنیاد سمجھتا ہے، افغانستان اسے چاہے 'خطِ دیورند' کہے، لیکن یہ سرحد کئی دہائیوں سے موجود ہے اور کوئی نیا موضوع نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے زور دے کر کہا کہ صرف تحریری معاہدے کی شقیں ہی قابلِ اعتبار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان رہنما اپنی عوام کو مطمئن کرنے کے لیے سخت بیانات جاری کرتے ہیں، لیکن حقیقت وہ ہے جو معاہدے کے متن میں درج ہے۔

ان کے مطابق، دوحہ معاہدہ خفیہ ہی رہے گا، لیکن اس میں ایسے طریقہ کار شامل ہیں جن کے ذریعے معاہدے کی پاسداری پر نظر رکھی جائے گی اور خلاف ورزی کی صورت میں ثالث ممالک کو آگاہ کیا جائے گا۔ پاکستانی وزیرِ دفاع نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں ہم اپنے بھائیوں کو قطر اور ترکیہ میں مطلع کریں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کا مؤقف دہرایا کہ افغان پناہ گزینوں کی باعزت واپسی ضروری ہے، اسلام آباد، سلامتی سے متعلق خدشات کے باعث افغانستان کے ساتھ ترانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظرثانی کرے گا۔ خواجہ آصف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارت زور و شور سے پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (TTP) کی حمایت کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نے اس حوالے سے ٹھوس شواہد ثالثی کرنے والے ممالک کو فراہم کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت جانتی ہے کہ ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کے ساتھ ان کے روابط کو ثابت کرتے ہیں، یہ دستاویزات آئندہ مذاکرات میں استنبول میں پیش کی جائیں گی۔ پاکستانی وزیرِ دفاع نے آخر میں دونوں ممالک کے تاریخی اتار چڑھاؤ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان وہ آخری ملک تھا جس نے 1947 کے بعد پاکستان کو تسلیم کیا۔ اس وقت سے ہم نے دوستی بھی دیکھی ہے اور دشمنی بھی، اب وقت ہے کہ احتیاط اور صبر کے ساتھ پائیدار استحکام کے لیے کوئی راستہ تلاش کیا جائے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ جائے گی ہے اور

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کے فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلاتک غزہ جنگ بندی مکمل نہیں سمجھی جائے گی؛ قطری وزیراعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دوحہ: قطری کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے فلسطینی علاقوں سے انخلا تک غزہ جنگ بندی مکمل نہیں سمجھی جائے گی۔

شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ گزشتہ تقریبا دو ماہ سے جاری غزہ جنگ بندی اُس وقت تک مکمل نہیں سمجھی جائے گی جب تک امریکی اور اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ امن منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج فلسطینی علاقے سے واپس نہیں چلی جاتی۔

دارالحکومت میں ہونے والا سالانہ سفارتی اجلاس میں دوحہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہم اس وقت نہایت نازک مرحلے میں ہیں، جنگ بندی اُس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا نہ ہو جائے اور غزہ میں استحکام بحال نہ ہو جائے۔امریکا، مصر اور قطر نے مل کر غزہ میں طویل عرصے سے مطلوب جنگ بندی کرائی تھی، جو 10 اکتوبر سے نافذ ہے۔

یاد رہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے( جو ابھی شروع ہونا باقی ہے) میں اسرائیل نے غزہ میں اپنی پوزیشنوں سے دستبردار ہونا ہے، عبوری انتظامیہ نے حکمرانی سنبھالنی ہے اور ایک بین الاقوامی استحکام فورس (آئی ایس ایف) کی تعینات کی جانی ہے۔

ادھر عرب اور مسلمان ممالک نئی فورس میں شامل ہونے سے ہچکچا رہے ہیں، کیونکہ امکان ہے کہ اس فورس کو فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کرنا پڑ سکتی ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • غزہ معاہدے میں حماس کو غیر مسلح کرنا اولین ترجیح نہیں، انقرہ
  • عالمی فوجداری عدالت: امن معاہدے کے باوجود پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری ختم نہیں ہونگے
  • اسرائیلی فوج کے فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلاتک غزہ جنگ بندی مکمل نہیں سمجھی جائے گی؛ قطری وزیراعظم
  • نواز شریف آئی ٹی سٹی کے تعمیراتی کام میں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی
  • پنجاب میں ون ڈش پر عملدرآمد اور غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • کوئی بھی رعایت دینے سے اسرائیل کے لالچ میں اضافہ ہوگا، حزب اللہ
  • غزہ، لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی،7افراد شہید، 4عمارتیں تباہ
  • پی ٹی آئی نے افواج کے خلاف بیان دے کر ریڈ لائن کراس کی ؛ انڈیا کو انٹرویو دے کر ملک دشمنی کی ؛خواجہ آصف
  • غزہ جنگ بندی: اسرائیل کا معاہدے کے باوجود دفاعی بجٹ بڑھانے کا اعلان
  • پنجاب میں بسنت سخت قوانین کے تحت منائی جائے گی، عظمیٰ بخاری