لوگوں کو پیسہ بینک میں رکھنے کے بجائے اسٹاک میں لگانا چاہیے، سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
لوگوں کو پیسہ بینک میں رکھنے کے بجائے اسٹاک میں لگانا چاہیے، سپریم کورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے ہیں کہ لوگوں کو پیسہ بینک میں رکھنے کے بجائے اسٹاک مارکیٹ میں لگانا چاہیے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں اسٹاک مارکیٹ کمپنی کے وکیل مرزا محمود احمد نے دلائل دیے ۔ وہ کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے ۔
دورانِ سماعت جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ بھارت میں لوگ برسوں سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔ پاکستان کے لوگوں کو بھی بینکوں میں رکھنے کے بجائے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگانا چاہیے ۔
وکیل مرزا محمود احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم جنرل ٹیکس دے رہے ہیں، اگر بینکوں سے ادھار لے کر انویسٹمنٹ کرتے ہیں تو ٹیکس دینے کے بعد نقصان ہوتا ہے ۔ ہم سے ایف بی آر براہ راست ٹیکس لے بھی نہیں رہا بلکہ نیشنل کلیئرنگ کمپنی کے ذریعے ہم ٹیکس دے رہے ہیں ۔ ہم سپر ٹیکس میں فال ہی نہیں کرتے ، ہمیں الگ بلاک میں رکھنا چاہیے ۔
دورانِ سماعت انہوں نے یونیفارم ٹیکس کے حوالے سے بھارت یی عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتاریخی بلندی پر پہنچنے کے بعد سونے کی قیمت میں آج بڑی کمی ریکارڈ تاریخی بلندی پر پہنچنے کے بعد سونے کی قیمت میں آج بڑی کمی ریکارڈ انسداد دہشتگردی عدالت کا جی ایچ کیو حملہ کیس کے تمام ملزمان کو پیشی کا حکم عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں واٹس ایپ پر 10 گواہوں کے بیان چیلنج کردیے لاہور؛ گلے میں ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق مشرق وسطیٰ کی معروف کمپنی کی پاکستان کے مالیاتی شعبے میں تاریخی سرمایہ کاری حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں رکھنے کے بجائے اسٹاک اسٹاک مارکیٹ لگانا چاہیے سپریم کورٹ لوگوں کو
پڑھیں:
190ملین پائونڈ کیس، نیب جج کیخلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار
اسلام آباد(نیوزڈیسک) ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی اور جج کو کام سے روکنے کی اسامہ ریاض کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیشن کورٹ کے ججز سے متعلق معاملات عمومی طور پر ہائیکورٹ کی انسپکشن ٹیم کو بھیجے جاتے ہیں، کیوں نہ معاملہ انسپکشن ٹیم کو بھیج دیا جائے؟
انہوں نے کہا کہ درخواست گزار جس نوٹیفکیشن کو چیلنج کر رہا ہے بظاہر اس میں کوئی غیر قانونی پہلو نظر نہیں آتا۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے موقف اپنایا کہ جس جج کی تعیناتی چیلنج کی ہے وہ مہنگی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، عدالت کو اس معاملے کی بھی پڑتال کرنی چاہیے۔
دورانِ سماعت وکیل نے ایک بھارتی فلم ’’ایک دن کا سی ایم‘‘ کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو بھی اپنی عدالتی طاقت کا مکمل استعمال کرنا چاہیے۔