ٹائٹن آبدوز ناقص انجینئر نگ کے باعث تباہ ہوئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے جون 2023 ء میں ٹائی ٹینک کے ملبے کی جانب سفر کرتے ہوئے بحر اوقیانوس کے گہرے پانیوں میں تباہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے بارے میں حتمی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ۔ نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹائی ٹینک کے سفر کے دوران ٹائٹن میں ہونے والا دھماکا ناقص انجینئرنگ کے باعث ہوا۔ این ٹی ایس بی کی حتمی رپورٹ میں جون 2023 کو پیش آنے والے حادثے کی وجہ پر روشنی ڈالی گئی جس میں پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان سمیت 5 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹائٹن کو بنانے والی کمپنی اوشین گیٹ نے اس سفر سے قبل اپنی تجرباتی آبدوز کی مناسب طریقے سے آزمائش نہیں کی تھی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کمپنی آبدوز کی پائیداری سے واقف ہی نہیں تھی۔ حادثے میں اوشین گیٹ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو اسٹوکٹن رش بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ فرانس سے تعلق رکھنے والے بحری مہم جو پال ہنری، برطانوی مہم جو اور 2 پاکستانیوں کی ہلاکت بھی اس حادثے میں ہوئی۔ این ٹی ایس ٹی بی کی رپورٹ کے مطابق ٹائٹن کی ناقص انجینئرنگ اسے تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کاربن فائبر کا نتیجہ تھی جو ضروری مضبوطی اور پائیداری کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اوشین گیٹ نے ایمرجنسی ردعمل کے حوالے سے حفاظتی اصولوں پر بھی عمل نہیں کیا ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مزدور رپورٹ پر حبیب جنیدی کا ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ کو چشم کشا قرار دیتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ نے ہمارے اس الزام کو سچ ثابت کردیا ہے کہ مختلف صنعتوں کے مالکان کرپشن مافیا کی ملی بھگت سے محنت کشوں بشمول خواتین ورکرز کے حقوق کی پامالی اور ان کے بدترین استحصال کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ نے ہمارے اس دعویٰ کو بھی درست ثابت کیا ہے کہ مزدوروں کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم ماہانہ اجرت بھی ادا نہیں کی جارہی اور انہیں یونین سازی کے قانونی حق سے تقریباً محروم رکھا گیا ہے۔حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں کے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام فیکٹریوں، اداروں اور صنعتوں میں مزدور قوانین پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور قانونی طور پر مقرر کردہ کم از کم ماہانہ اجرت جو کہ اس وقت 40ہزار ہے اس کی ادائیگی کو یقینی بنائے۔