Express News:
2025-12-10@06:04:43 GMT

پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 76 ہزار سے تجاوز کرگئی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 76 ہزار سے تجاوز کرگئی، 2030ء تک جدید گاڑیوں کی فروخت کا ہدف 30 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں الیکٹرک وہیکل پالیسی پر تفصیلی غور کے دوران چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پالیسی میں تضادات موجود ہیں کیونکہ بجٹ منظوری کے بعد ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس عائد کیا گیا جبکہ دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کو چھوٹ دی گئی۔

سیکریٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پالیسی سے اتفاق کیا ہے 1.

4 ارب ڈالر کی فنانسنگ اور آئی ایف سی کی جانب سے 1.8 ملین ڈالر کی گرانٹ فراہم کی جا رہی ہے۔

سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ الیکٹریکل وہیکل پالیسی سے ایک ارب ڈالر کی تیل کی امپورٹ کی بچت ہوگی، پاکستانیوں کی صحت کے حوالے سے 45 کروڑ ڈالر لاگت میں کمی آئے گی، 2024 تک پاکستان میں 76 ہزار سے زیادہ الیکٹریکل وہیکل گاڑیاں ملک میں موجود ہیں، الیکٹریکل وہیکل کی پیداوار کیلئے مختلف بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان آرہی ہیں، 2030ء تک الیکٹریکل گاڑیوں کی فروخت کا ہدف 30 فیصد رکھا گیا ہے، 3 ہزار چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اڑھائی لاکھ روپے کی الیکٹریکل موٹر سائیکل پر 80 ہزار روپے کی سبسڈی ہوگی، چارجنگ اسٹیشنز کیلئے یونٹ کی قیمت 92 روپے سے کم کرکے 39 روپے 7 پیسے مقرر کی گئی ہے، چارجنگ اسٹیشنز کے مالکان کو اس حوالے سے اختیار دیا گیا وہ اپنی قیمت وصول کرسکتے ہیں، چارجنگ اسٹیشنز کو ادارہ ریگولیٹ کرے گا۔

سیکریٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشا بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اس سال ایک لاکھ کی تعداد میں دو اور تین وہیلرز الیکٹرک گاڑیوں کا ہدف مقرر ہے جس کے لیے سات گنا زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں پنجاب سے بہت زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، مقامی سطح پر الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشن کے لیے ریگولیشنز جاری کی جائیں گی اگلے ایک سال میں بیٹریاں بھی مقامی سطح پر تیار ہونا شروع جائیں گی، دو سال میں پارٹس کو 100 فیصد مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی جائے گی اگر دو سال میں اسپیئر پارٹس کی مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ نہ ہوئی تو سبسڈی فراہم نہیں کی جائے گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چارجنگ اسٹیشنز الیکٹرک گاڑیوں گاڑیوں کی کا ہدف

پڑھیں:

کراچی میں سردی کی آمد کے ساتھ دل کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں سرد موسم کی آمد کے ساتھ ہی دل کے مریضوں پر دباؤ بڑھنے لگا ہے اور شہر کے مختلف سرکاری و نجی اسپتالوں میں کارڈیک امراض کے کیسز میں نمایاں اضافہ رپورٹ ہو رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق درجہ حرارت میں کمی نے نہ صرف سابقہ مریضوں کی طبی پیچیدگیاں بڑھا دی ہیں بلکہ نئے مریضوں کی تعداد بھی معمول سے زیادہ دیکھنے میں آ رہی ہے۔

سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید اکبر سیال نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی این آئی سی وی ڈی اور ایس آئی سی وی ڈی میں مریضوں کا بوجھ 30 سے 40 فیصد تک بڑھ چکا ہے، اس موسم میں سانس کی نالیوں کے انفیکشن دل کے مریضوں کے لیے خاص طور پر خطرناک ثابت ہوتے ہیں، کیونکہ یہ انفیکشن براہِ راست دل کی کارکردگی اور دورانِ خون پر اثر ڈالتے ہیں۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ سرد ہوا میں خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں جس کے نتیجے میں دل پر دباؤ بڑھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ موسم سرما میں دل کے دورے، انجائنا اور شدید تکالیف کے کیسز میں مسلسل اضافہ سامنے آ رہا ہے۔

ڈاکٹر سیال نے یہ بھی بتایا کہ اس موسم میں دل کے مریض موسمی وائرسز اور دیگر انفیکشن کا زیادہ آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں، جس سے ان کی حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔

ماہر کارڈیالوجسٹ نے دل کے مریضوں کو سخت احتیاط برتنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سردی سے مناسب بچاؤ، گرم لباس کا استعمال اور گھر سے باہر نکلتے وقت اضافی احتیاط نہایت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول کو ہمیشہ کنٹرول میں رکھنا چاہیے، کیونکہ یہ عوامل سرد موسم میں تیزی سے بگڑتے ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اکبر سیال کا کہنا تھا کہ اگر کسی مریض کو نزلہ، کھانسی، بخار یا سینے میں درد کی شکایت ہو تو تاخیر کیے بغیر قریبی اسپتال سے رجوع کرنا چاہیے، کیوں کہ بروقت معائنہ اور علاج دل کے مریضوں کے لیے اس موسم میں زندگی بچانے کے مترادف ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ پہلی بار 169000 پوائنٹس کا سنگ میل عبور کرگئی
  • سونے کی قیمت 19 ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • حکومت نے نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کرلی
  • کراچی، دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ
  • مذاکرات کامیاب؛آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا ملک بھر میں گڈز اڈے کھولنے کا اعلان
  • فاسٹ چارجنگ: جدید فونز میں تیز رفتار مگر محفوظ بیٹری کی ضمانت یا ممکنہ خطرہ؟
  • کراچی میں سردی کی آمد کے ساتھ دل کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا کتنے میں فروخت ہو رہا ہے؟
  • سکھر: یوم ثقافت کے موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہے