کراچی:

محکمہ موسمیات نے جنوب مشرقی بحیرہہ عرب میں موجود دباؤ کے حوالے سے تیسرا ٹراپیکل سائیکلون واچ جاری کر دیا ہے۔

محکمے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ دباؤ شمال، شمال مشرق کی سمت میں بڑھا ہے۔

محکمہ موسمیات کے بیان کے مطابق یہ دباؤ اس وقت کراچی کے جنوب/جنوب مشرق میں تقریباً 1340 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے، جبکہ لکش دیپ (بھارت) کے شمال مغرب میں مشرق کی جانب تقریباً 340 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

محکمے نے مزید بتایا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران یہ نظام مزید شمال، شمال مشرق کی سمت بڑھتے ہوئے مشرقی وسطی بحیرۂ عرب میں منتقل ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پاکستان کے کسی ساحلی علاقے کو اس موسمِ بحر یا دباؤ سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی اس موسمی نظام کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور کسی بھی تبدیلی کی صورت میں عوام کو بروقت آگاہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

رواں برس ملک میں شدید سردی پڑنے کا امکان نہیں: محکمہ موسمیات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

محکمہ موسمیات نے رواں سال موسمِ سرما کے حوالے سے پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس بار ملک میں سردی کی شدت معمول سے کم رہے گی۔ محکمہ کے ترجمان انجم نذیر کے مطابق نومبر، دسمبر اور جنوری کے دوران درجہ حرارت اوسط سے کچھ زیادہ رہنے کا امکان ہے، خصوصاً شمالی علاقوں میں بھی موسم گزشتہ برسوں کے مقابلے میں نسبتاً گرم رہنے کی توقع ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ اس سال موسمِ سرما میں بارشوں کی شرح معمول سے کم رہے گی، جس کے باعث ملک کے کئی حصوں میں خشک موسم برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوری کے آخر میں بارش کا ایک سلسلہ متوقع ہے جو وقتی طور پر موسم میں ٹھنڈک لا سکتا ہے، تاہم مجموعی طور پر بارشیں کم ہونے سے فضا میں آلودگی برقرار رہے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں میں کمی کے نتیجے میں پنجاب اور بالائی سندھ میں اسموگ کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ فضائی معیار مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

انجم نذیر نے مزید بتایا کہ بحیرہ عرب میں ایک ڈپریشن موجود ہے جو کراچی سے تقریباً 1800 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، تاہم اس کے پاکستان کے ساحلی علاقوں پر کسی قسم کے اثرات متوقع نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں، مڈغاسکر کے قریب موجود ایک سمندری طوفان نے بحیرہ عرب کے نظام پر اثر ڈالا ہے، جس کی وجہ سے موجودہ ڈپریشن میں شدت آنے کا امکان کم ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • بحیرہ عرب میں ہوا کا دباؤ برقرار، کراچی سے فاصلہ کم ہو رہا ہے
  • بحیرہ عرب میں ہوا کا دباؤ برقرار، کراچی سے فاصلہ کم ہونے لگا
  • جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں ڈپریشن، کیا پاکستانی علاقوں کو کوئی خطرہ ہے؟
  • بحیرہ عرب میں بننے والا ڈپریشن بدستور برقرار، کراچی سے کتنے کلومیٹر دور ہے؟
  • ملک میں انٹرنیٹ کیبل فالٹ بدستور موجود ہے، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
  • جنوب مشرقی بحیرہ عرب پر موجود ہوا کا دباؤ، کراچی سے فاصلہ کتنا رہ گیا؟
  • بحیرہ عرب میں دباؤ میں شدت، کراچی سے 630 کلومیٹر دور سسٹم تشکیل
  • جنوب مشرقی بحیرہ عرب پر ڈپریشن بن گیا
  • رواں برس ملک میں شدید سردی پڑنے کا امکان نہیں: محکمہ موسمیات