اسرائیل کی غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، حملے میں 6 فلسطینی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی جانب سے امن معاہدے کے باوجود خلاف ورزیاں نہ رک سکیں، تازہ حملوں میں مزید 6 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق ہفتے کی صبح سے اب تک غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج نے کئی مقامات پر فائرنگ اور بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعات اُس وقت پیش آئے جب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں اور بحالی کا کام جاری تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں امن معاہدے کے بعد سے اب تک 93 فلسطینی شہید اور 320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت نے مزید بتایا کہ مجموعی طور پر اب تک شہدا کی تعداد 68 ہزار 519 تک جا پہنچی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 382 ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تقریباً 15 لاکھ افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ بیشتر متاثرین اپنے تباہ شدہ گھروں کو لوٹنے کے بعد ملبے کے ڈھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان کے لیے خوراک، پینے کے پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔
دوسری جانب، مغربی کنارے میں بھی صورتِ حال بدستور کشیدہ ہے، جہاں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں نے متعدد فلسطینی گھروں، زرعی زمینوں اور کمیونٹیوں پر حملے کیے، جس سے خطے میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا
تل ابیب: عالمی دباؤ بڑھنے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اردن کے ساتھ واقع ایلینبی کراسنگ کو غزہ کے لیے انسانی امداد اور تجارتی سامان کی ترسیل کے لیے دوبارہ کھول رہا ہے۔ یہ کراسنگ 23 ستمبر سے بند تھی، تاہم اب اسے آج سے کھولا جا رہا ہے۔
اسرائیلی سکیورٹی حکام کے مطابق بارڈر کھلنے کے بعد ڈرائیورز اور کارگو ٹرکس کی سخت اسکریننگ کی جائے گی جبکہ اضافی سکیورٹی اہلکار بھی تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹا جاسکے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی افواج غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھتی ہیں تو موجودہ جنگ بندی معاہدہ اپنے دوسرے مرحلے میں داخل نہیں ہوسکتا۔
حماس نے ثالثی کرنے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے لیے مجبور کریں۔
واضح رہے کہ 10 اکتوبر کے امن معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اب تک 370 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس کے باعث صورت حال مزید کشیدہ ہو رہی ہے۔