وزیراعظم کا تین روزہ دورہ سعودی عرب، ایف آئی آئی 9 کانفرنس میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
وزیرِاعظم شہباز شریف کل سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر ریاض روانہ ہوں گے۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر ہو رہا ہے، اور وزیرِاعظم اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ جائیں گے جس میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سمیت کابینہ کے دیگر سینیئر اراکین بھی شامل ہیں۔
وزیرِاعظم 27 سے 29 اکتوبر تک مستقبل کی سرمایہ کاری کانفرنس “ایف آئی آئی ” میں شرکت کریں گے۔ کانفرنس کا موضوع ’’خوشحالی کی کنجی، ترقی کی نئی سرحدوں کا انکشاف‘‘ رکھا گیا ہے، جس میں عالمی رہنما، سرمایہ کار، پالیسی ساز اور ماہرین شریک ہوں گے۔
دورے کے دوران شہباز شریف سعودی قیادت سے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کریں گے، جبکہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ علاوہ ازیں، وہ دیگر عالمی رہنماوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں کر کے پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیت اور پائیدار ترقی کے منصوبے اجاگر کریں گے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ دورہ اقتصادی سفارت کاری اور بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عالمی سطح پر ٹرانسپورٹ اور روابط کے نظام میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ٹرانسپورٹ اور روابط کے نظام میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔اسلام آباد میں ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹر کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹر کانفرنس نے بات چیت کا اہم موقع فراہم کیا، حکومت اور عوام کی طرف سے شریک مندوبین کو خوش آمدید کہتا ہوں، کانفرنس دو طرفہ اور علاقائی روابط کے فروغ کے لیے بھی اہم ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا خطہ موجودہ بیلٹ روڈ انیشیٹیو تک روابط کا محور رہا ہے، معیشت کی بڑھتی اہمیت نے اس قدیم گزرگاہ کی اہمیت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ کاروباری روابط، سرمایہ کاری اور مشترکہ خوشحالی پر توجہ مرکوز ہے۔ٹرانس افغان ریلوے، اسلام آباد، تہران، استنبول ریلوے کوریڈور پر کام کر رہےہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ علاقائی روابط میں اضافے سے معاشی اور تجارتی شعبے میں انقلاب آئے گا۔ تجارت، معیشت اور توانائی میں تعاون سے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ ڈیجیٹل دور میں روابط صرف سڑک، ریل یا فضائی راستوں تک محدود نہیں، آج کا دور ڈیٹا اور تکنیکی انضمام سے وابستہ ہے۔