موجودہ وقت ظالمانہ نظام کیخلاف صالح لوگوں کے متحد ہونے کا ہے، روبینہ فرید
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-02-15
کراچی (پ ر) جماعت اسلامی حلقہ خواتین نگراں مرکزی تاریخ جماعت کمیٹی ،اور ضلعی رکنِ شوریٰ روبینہ فرید نے کہا ہے کہ موجودہ وقت ظالمانہ نظام کیخلاف صالح اور مخلص لوگوں کے متحد ہونے کا وقت ہے، قوموں کو متحرک کرنا اور ظلم کے نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہر باشعور انسان کی ذمہ داری ہے اور اس وقت اللہ کے پیغام کو نافذ کرنے کے لیے اجتماعی قوت کا اظہار ناگزیر ہے کارکنان سے اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ اجتماع عام اس بات کا عزم ہے کہ ہم ظلم، ناانصافی اور استحصال پر مبنی فرسودہ نظام کو بدل کر عدل و انصاف کے نظام کو قائم کریں گے اجتماع عام میں وہ تمام افراد شریک ہوں گے جو صالح دل رکھتے ہیں، معاشرے میں امن، انصاف اورخوشحالی کے خواہاں ہیں علاقہ ناظمہ عظمیٰ فاروق نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اجتماع عام کا مقصد ظالمانہ اور فرسودہ نظام کی تبدیلی ہے تاکہ ملک میں حقیقی معنوں میں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہوسکے اللہ کی راہ میں جاں فشانی کرنے والے ہی وہ خوش نصیب ہیں جن کے قدموں کی گرد بھی اللہ کے نزدیک قیمتی ہے، اور ان کے لیے ابدی کامیابی اور جنت کی زندگی مقدر بنائی گئی ہے خواتین اپنے حصے کا کردار ادا کرتے ہوئے ظلم کے خاتمے اور خیر کے غلبے کے لیے میدانِ عمل میں آئیں جماعت اسلامی کی منظم جدوجہد ہی وہ امید ہے جو اس ملک کو امن، عدل اور استحکام دے سکتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سال 2026 میں گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ ایک بار پھر بے قابو ہونے کے خدشات کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
موجودہ مالی سال میں اگر اصلاحاتی اقدامات فوری طور پر نافذ نہ کیے گئے تو گردشی قرضے میں 734 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔
حکومت نے اس خطرے کو کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے میمورنڈم آف فنانشل اینڈ اکنامک پالیسیز (MEFP) کے تحت طے شدہ اقدامات پر عمل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ اگر موجودہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو جون 2026 تک گردشی قرضہ موجودہ 1.615 ٹریلین روپے سے بڑھ کر 2.35 ٹریلین روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مالی سال 2025-26 کے لیے گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان کی منظوری دی ہے، جس میں ٹیرف ری بیسنگ، تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی، ریکوریز میں بہتری اور ملکیتی پاور پلانٹس و آئی پی پیز کو 400 ارب روپے کے قریب ادائیگیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 120 ارب روپے پرنسپل کی واپسی بھی کی جائے گی تاکہ قرضے کا مجموعی حجم نیوٹرل رہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2025 کے اختتام پر گردشی قرضہ 1.614 ٹریلین روپے تھا، اور منصوبہ یہ ہے کہ اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے اس کا بہاؤ تقریباً 522 ارب روپے تک محدود رکھا جائے۔