این سی سی آئی کے لاہور سے 5 اور اسلام آباد سے 1 افسر لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-08-15
اسلام آ باد (مانیٹر نگ ڈ یسک )نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے لاہور سے 5 اور اسلام آباد سے ایک افسر لاپتا ہونے کے بعد ہیڈآفس سمیت این سی سی آئی اے کے تمام دفاتر کی صورتحال خراب ہوچکی ہے، بعض افسران کے خود سے غائب ہونے اور بیرون ملک جانے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ڈان نیوز کے مطابق این سی سی آئی فیصل آباد، لاہور، ملتان ، راولپنڈی اور ہیڈآفس کے 12 سے 15 افسران دفاتر نہیں آ رہے، بعض افسران کے بارے میں معلوم ہو رہا ہے کہ وہ بیرون ملک جا چکے ہیں اور بعض جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔این سی سی آئی کے ہیڈآفس میں 4 افسران گزشتہ 3 ہفتے سے دفتر نہیں آ رہے، ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشنز اور سابق ایس ایچ او کے فرانس جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک اور افسر نے 2 ہفتے کی چھٹی لی ہے اور وہ اس وقت امریکا میں ہیں۔ایک افسر کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ یورپ میں موجود ہیں، این سی سی آئی اے کے ترجمان سے اس بارے میں رابطہ کیا گیا ہے تاہم انہوں نے کسی قسم کی تردید نہیں کی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اپر کوہستان مالی اسکینڈل، ملزم سے 700 ملین کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ مل گیا
اپر کوہستان مالی اسکینڈل میں ملزم کے قبضے سے 700 ملین روپے کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ مل گیا۔
پشاور کی احتساب عدالت میں اپر کوہستان مالی اسکینڈل کی سماعت جج حامد مغل نے کی، گرفتار ملزم عبدالباسط کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش کئی انکشافات کیے ہیں، تاحال کارروائی مکمل نہیں ہوئی ہے، جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی جائے۔
افسر نے بتایا کہ ملزم عبدالباسط سی اینڈ ڈبلیو ڈپارٹمنٹ میں جونیئر کلرک تھا، جو مرکزی ملزم قیصر اقبال کا فرنٹ مین تھا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عبدالباسط کے ذریعے قیصر اقبال نے مختلف اکاؤنٹس میں 700 ملین روپے کی ٹرانزیکشن کی ہیں۔
افسر نے مزید کہا کہ ملزم کے قبضے سے ٹرانزیکشن اور دیگر متعلقہ ریکارڈ جبکہ گھر سے بھاری مالیت کا سونا، مہنگی گاڑیاں اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔
احتساب عدالت نے ملزم عبدالباسط کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کر دی۔