تل ابیب:

اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اختیار کرتے ہوئے الٹا حماس پر ہی امن معاہدے کی خلاف وزری کا الزام عائد کردیا اور اپنی افواج کو غزہ پر فوری اور بڑے حملے کا حکم دے دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم کے آفس سے جاری کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کرنے اور اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں جب کہ معاہدے کے بعد سے اسرائیلی افواج درجنوں فلسطینی باشندوں کو شہید کرچکی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بھی اس بیان کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی خود اسرائیلی کی جانب سے کی گئی ہے، 10 اکتوبر کے امن معاہدے کے بعد سے اب تک اسرائیلی افواج نے 125 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی جس میں 94 فلسطینی شہری شہید ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود غزہ بھر میں دھماکوں اور ڈرونز کی آوازیں سنائی دیتی رہتی ہیں، اکتوبر 2023ء میں شروع ہونے والی اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 68,527 افراد ہلاک اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔
جبکہ 7 اکتوبر 2023ء کو حماس کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: معاہدے کی خلاف کی خلاف ورزی

پڑھیں:

غزہ فورس میں غیرملکی افواج کا انتخاب اسرائیل کرے گا: نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل یہ فیصلہ کرے گا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے لیے مجوزہ بین الاقوامی فورس میں کون سی غیر ملکی افواج کو شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق  اب تک واضح نہیں ہے کہ عرب یا دیگر ممالک اس فورس کے لیے اپنے فوجی بھیجنے پر آمادہ ہوں گے یا نہیں، خاص طور پر اس وجہ سے کہ حماس نے منصوبے کے مطابق اپنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ اسرائیل نے اس فورس کی ساخت پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی فوجیوں کو غزہ پٹی میں بھیجنے سے انکار کر دیا ہے، لیکن وہ انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر، ترکی اور آذربائیجان سے اس کثیر القومی فورس میں شمولیت کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ ہم اپنی سکیورٹی کے خود ذمہ دار ہیں، دشمنوں پر حملوں کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں اور ہم نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ بین الاقوامی افواج کے حوالے سے بھی اسرائیل ہی فیصلہ کرے گا کہ کون سی افواج ہمارے لیے ناقابلِ قبول ہیں، اور ہم اسی پالیسی کے تحت عمل کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات بلاشبہ امریکا کے لیے بھی قابلِ قبول ہے، جیسا کہ اس کے اعلیٰ ترین نمائندوں نے حالیہ دنوں میں واضح طور پر کہا ہے، اسرائیل اب بھی اس علاقے کے تمام راستوں پر کنٹرول رکھتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے اشارہ دیا تھا کہ وہ غزہ میں ترک سکیورٹی فورسز کے کسی بھی کردار کے خلاف ہوں گے، ترک صدر طیب اردوان نے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد ترک۔اسرائیلی تعلقات غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران بری طرح خراب ہو گئے تھے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیلی طیاروں کے غزہ پر حملے
  • اسرائیلی فوج کے غزہ شہر پر فضائی حملے شروع
  • غزہ پھر زیرعتاب: نیتن یاہو نے ’فوری اور بھرپور‘ حملوں کا حکم دے دیا
  • نیتن یاہو کیجانب سے غزہ پر بھاری و فوری حملوں کا حکم
  • جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، اسرائیل کے غزہ پر حملے، 8 فلسطینی شہید
  • غزہ فورس میں غیرملکی افواج کا انتخاب اسرائیل کرے گا: نیتن یاہو
  • اسرائیل کی غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، حملے میں 6 فلسطینی زخمی
  • صیہونی فورسز کی غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، حملے میں 6 فلسطینی زخمی
  • اسرائیلی فوج کی پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی، 2 فلسطینی شہید،3 گرفتار