بجلی صارفین کو ممکنہ طور پر 4 ارب 50 کروڑ روپے کا ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
نیپرا میں ستمبر 2025 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ (FCA) کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد امکان ہے کہ بجلی صارفین کو 4 ارب 50 کروڑ روپے کا ریلیف ملے۔
سماعت کے دوران سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) نے بتایا کہ ستمبر میں بجلی کی کھپت میں مجموعی طور پر 5 فیصد کمی ہوئی، اور چینہ پاور حب جنریشن کمپنی سے اس دوران بجلی پیدا نہیں کی گئی۔ CPPA نے 37 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دی ہے، جس کی منظوری کی صورت میں صارفین کو ریلیف ملے گا۔
نیپرا نے واضح کیا کہ یہ کمی صرف ایک ماہ کے لیے ہوگی اور اس کا اطلاق تمام ڈسکوز اور کے الیکٹرک صارفین پر ہوگا۔
حکام نے بتایا کہ صنعتی شعبے کی بجلی کی کھپت بھی 5 فیصد کم ہوئی، جس کی بڑی وجوہات معاشی سست روی اور سولرائزیشن ہیں۔ این پی سی سی حکام نے بتایا کہ سولر سسٹمز کے پھیلاؤ کی وجہ سے دن کے اوقات میں بجلی کی کھپت میں 6 ہزار میگاواٹ تک کمی آتی ہے، جبکہ رات کے وقت یہ کھپت 21 ہزار میگاواٹ سے زائد تک پہنچ جاتی ہے، جس سے پاور پلانٹس کے آپریشن میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
نیپرا کے مطابق گزشتہ ماہ کے مقابلے میں فرنس آئل پاور پلانٹس 6 فیصد زیادہ چلائے گئے، اور بجلی کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی استعمال میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ حکومت صنعتی شعبے کی کھپت بڑھانے کے لیے خصوصی رعایتی پیکجز پر بھی غور کر رہی ہے۔اتھارٹی اب ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یوکرین کا زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ ایک اور بڑے حادثے سے محفوظ رہا
روس کے زیرِ قبضہ یوکرین کے زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ ایک بار پھر خطرناک صورتحال سے بال بال بچ گیا، جہاں جاری روس یوکرین جنگ کے باعث بجلی کی فراہمی اچانک منقطع ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بجلی بند ہونے کے بعد پلانٹ کا کولنگ سسٹم رات بھر ایمرجنسی جنریٹرز کے ذریعے چلتا رہا، جس سے کسی بڑے ایٹمی حادثے سے بچاؤ ممکن ہو سکا۔ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے تصدیق کی ہے کہ بعد ازاں پاور پلانٹ کو دوبارہ بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔
آئی اے ای اے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے دوران اب تک بارہ مرتبہ اس ایٹمی تنصیب کی بجلی منقطع ہو چکی ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی موقع پر ایمرجنسی پاور سسٹم بھی ناکام ہو گیا تو ایک سنگین ایٹمی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے روس اور یوکرین دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایٹمی تنصیبات کے اطراف کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی سے گریز کریں تاکہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کو ممکنہ تباہ کن نتائج سے محفوظ رکھا جا سکے۔