صدر کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنی کی تجویز،آئینی ترمیم کی تفصیلات
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
صدر کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنی کی تجویز،آئینی ترمیم کی تفصیلات WhatsAppFacebookTwitter 0 8 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )صدر مملکت کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنی کی ترمیم کمیٹی میں پیش کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق ترمیم حکومتی ارکان سینیٹر انوشہ رحمان اور سینیٹر ظاہر خلیل ساندھو نے مشترکہ قائمہ کمیٹی میں پیش کی۔ذرائع نے بتایاکہ ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں صدر کے ساتھ لفظ وزیر اعظم بھی شامل کر لیا جائے گا۔
ترمیم کی منظوری کے بعد وزیر اعظم کے خلاف بھی دوران مدت فوجداری مقدمات میں کارروائی نہیں ہو سکے گی۔خیال رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کابینہ سے منظوری اور سینیٹ میں پیش کیے جانے کے بعد پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پیش کردی گئی۔27ویں آئینی ترمیم پر قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل دن 11 بجے دوبارہ ہو گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراپوزیشن اتحاد کے سربراہ اچکزئی کا 27 ویں ترمیم پر نواز شریف اور زرداری کو خط لکھنے کا فیصلہ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ اچکزئی کا 27 ویں ترمیم پر نواز شریف اور زرداری کو خط لکھنے کا فیصلہ ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے بنائی گئی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آ ئوٹ پاک فوج کا جنوبی وزیرستان کے عوام کیلئے مساجد کی شکل میں مقدس تحفہ جنگ بندی پر ٹرمپ کے مشکور، دشمن کے 7 بہترین جنگی طیارے گرائے: وزیراعظم ایران میکسیکو میں اسرائیل کے سفیر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا تھا، امریکا کا الزامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے بعد وزیر اعظم فوجداری مقدمات
پڑھیں:
آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر قانون
فائل فوٹووزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کرنے جارہے ہیں، آرٹیکل 243 میں فوج کی کمان سے متعلق ترمیم کا معاملہ بہت اہم ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کی تمام شقوں پر اتفاق رائے کے لیے ترمیمی بل مشترکہ کمیٹی میں پیش کر کے اس پر بحث کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، ججز تبادلوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جارہا ہے، قانون سازی اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق آذربائیجان میں موجود وزیراعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دو تہائی اکثریت سے منظوری پر ہی ترامیم آئین کا حصہ بنیں گی۔
اعظم نذیرتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ایک سال کی تاخیر سے ہوئے ہیں، سینیٹ کے جو ارکان اب منتخب ہوئے ان کا گزرا وقت بھی شامل ہوگا۔