کراچی سے 17 سالہ جعلی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے، خالد مقبول
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن پلان میں بدلنے کی تیاریاں ہورہی ہیں، ایوان اورعدالتوں سے انصاف نہ ملا تو سڑکوں پرآئیں گے، اس شہر میں 17 سالہ جعلی حکومت کا اب خاتمہ ہونا چاہیے۔
کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور ڈاکٹر فاروق ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن پلان میں بدلنے کی تیاریاں ہورہی ہیں، عام شہریوں کے مسائل پر ہمارے وکلا عدالتوں سے رجوع کرتے ہیں، ہم عدالتوں سے رجوع کرکے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کی بنیادی وجہ ہماری لیگل ایڈ کمیٹی کے آئندہ کا پروگرام دینا ہے، آج ہماری کراچی ماسٹر پلان 2047 کے خلاف مہم کا آخری دن تھا،لیکن اس مہم کو اب ہم مزید 10 دن کے لئے بڑھا رہے ہیں۔
خالد مقبول نے کہا کہ ہمارے کارکنان اس شہر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، اس شہر میں 17 سالہ جعلی حکومت کا اب خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حکومت میں رہ کر کراچی اور حیدرآباد کے لئے پیکیج لیا ہے، 77 سال کے بعد حیدرآباد میں ایک یونیورسٹی قائم ہوئی ہے اور کراچی کے کئی کالجز کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جا رہا ہے۔
کنوینر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کراچی لوٹ کا مال نہیں سندھ کا 97 فیصد بجٹ دیتا ہے جبکہ ایک فیصد ٹیکس نہ دینے والے سو فیصد اختیار استعمال کررہے ہیں اور سندھ میں سوفیصد دینے والوں کوایک فیصد اختیارنہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسے تو گھر بھی نہیں چلتے خاندان تقسیم ہوجاتے ہیں ،ایوان اورعدالتوں سے انصاف نہ ملاتوسڑکوں پرآئیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خالد مقبول نے کہا کہ
پڑھیں:
پی آئی اے نجکاری، 4 پارٹیزنے کوالیفائی کرلیا، 75 فیصد شیئرز نیلام ہونگے
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)پی آئی اے کی نیلامی کے لیے چار کمپنیوں نے کوالیفائی کرلیا، 75 فیصد شیئرز نیلام کیے جائیں گے، نجکاری کے بعد پی آئی اے کا نام اور تھیم تبدیل نہیں ہوگی، چار سال میں طیاروں کی تعداد 18 سے بڑھا کر 38 کردی جائے گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے امور پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے قومی ایئر لائن کی نجکاری کے حوالے سے تمام مراحل تیز رفتاری اور شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے پی آئی اے کی فلیٹ میں قابل پرواز طیاروں کی تعداد بڑھانے کے لئے لائحہ عمل ترتیب دینے اور کی پروازوں کی بروقت روانگی یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔
اجلاس کو پی آئی اے کی نجکاری اور اس حوالے سے بزنس پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے 4 پارٹیز کو پری کوالیفائی کیا گیا ہے، جلد پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے نیلامی ہوگی جس میں پی آئی اے کے 75 فیصد شیئرز کی نجکاری کی جائے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ نجکاری کے حوالے سے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کا نام اور اس کی تھیم نہیں بدلی جائے گی، بزنس پلان کے تحت 2029ء میں پی آئی اے فلیٹ میں قابل پرواز طیاروں کی تعداد 18 سے بڑھا کر 38 کی جائے گی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس وقت قومی ایئر لائن 30 سے زائد شہروں میں سروس مہیا کر رہی ہے، بزنس پلان کی تحت 2029ء تک پی آئی اے کی سروس 40 سے زائد شہروں تک بڑھائی جائے گی۔
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔