WE News:
2025-11-23@05:11:38 GMT

6 قومی اور 7 پنجاب اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT

6 قومی اور 7 پنجاب اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہوں گے

قومی اسمبلی کی 6 اور پنجاب اسمبلی کی 7 نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہوں گے۔ زیادہ تر نشستیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے خالی کی گئی ہیں جہاں 9 مئی مقدمات میں سزا کے بعد پی ٹی آئی امیدوار نااہل قرار پائے۔

یہ بھی پڑھیں:ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

لاہور کا حلقہ این اے 129 اور ہری پور کا حلقہ این اے 18 ان ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ عوامی توجہ کا مرکز ہے کیونکہ ان 2 حلقوں میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے اور یہ دونوں حلقے ان دونوں جماعتوں کی عوامی مقبولیت کا پتا بھی دیں گے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی نے صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے

 این اے 129 میں سیاسی گرما گرمی عروج پر

لاہور کا اہم حلقہ این اے 129 سابق رکنِ قومی اسمبلی میاں محمد اظہر کے انتقال کے باعث خالی ہوا۔ میاں اظہر عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے، تاہم ان کی وفات کے بعد ضمنی انتخابات کے سلسلے میں حلقے میں ایک بار پھر گہما گہمی پیدا ہو گئی ہے۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے تجربہ کار سیاسی کارکن حافظ نعمان کو میدان میں اتارا ہے، جو لاہور کی تنظیمی سیاست میں شناخت رکھتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں چوہدری ارسلان احمد جو میاں اظہر کے بھتیجے ہیں وہ بھی مضبوط انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

چوہدری ارسلان احمد ان انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لے رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔

این اے 18 ہری پور

ہری پور کی نشست این اے 18 سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔ عمر ایوب نے 2024 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، مگر فیصل آباد انسداد دہشتگردی عدالت کے 9 مئی مقدمے کے فیصلے کے نتیجے میں سزا پانے کے بعد عمر ایوب نااہل ہو گئے تھے، یوں یہ نشست خالی قرار دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بابر نواز خان میدان میں ہیں جو ماضی میں بھی اسی حلقے سے رکنِ اسمبلی رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب ایوب خاندان کی مقامی سطح پر مضبوط سیاسی جڑیں موجود ہیں اور حلقے میں عمر ایوب کی اہلیہ کے ممکنہ امیدوار ہونے کی اطلاعات بھی زیرِ گردش ہیں۔ حلقے کی روایتی سیاست کے باعث سخت مقابلہ متوقع ہے۔

این اے 96 جڑانوالہ فیصل آباد

 یہ نشست 9 مئی مقدمے میں سزا کے بعد رائے حیدر علی خان کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی ہے۔ 8 فروری 2024 عام انتخابات میں یہاں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے طلال چوہدری کے بھائی بلال بدر چوہدری کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ فیصل آباد کی بدلتی ہوئی سیاسی فضا میں ن لیگ نے اس حلقے کو خصوصی اہمیت دی ہے۔

آزاد امیدوار نواب شیر وسیر اس حلقے سے دوسرے اہم امیدوار ہیں اور یہاں سے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر آج جرمانہ بھی کیا ہے

 این اے 104 فیصل آباد

این اے 104 سابق رکن صاحبزادہ حامد رضا کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی، جو 2024 میں آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے اور سنی اتحاد کونسل (SIC) کے چیئرمین بھی تھے۔ 9 مئی مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 10 سال کی سزا سنائے جانے کے بعد صاحبزادہ حامد رضا نااہل ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

ضمنی انتخاب کے لیے (ن) لیگ نے نوجوان وکیل راجہ دانیال کو میدان میں اتارا ہے۔ حلقے میں SIC اور PTI کے کارکنوں کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں، جس سے مقابلہ دلچسپ ہونے کا امکان ہے۔

 این اے 143 ساہیوال

یہ نشست بھی پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار رائے حسن نواز کو انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے اور نتیجتاً ان کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

 این اے 185 ڈیرہ غازی خان

این اے 185 سابق وفاقی وزیر ذرتاج گل کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی، جو 2024 میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار تھیں۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے محمود قادر خان لغاری کو ٹکٹ دیا ہے، جو جنوبی پنجاب کے معروف لغاری خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ انتخاب مقامی سیاست کا اہم میدان ثابت ہوگا۔

اسی طرح سے پنجاب اسمبلی کی سات نشستیں جن میں پی پی 73 سرگودھا، پی پی 87 میانوالی، پی پی 98 فیصل آباد، پی پی 115 فیصل آباد، پی پی 116 فیصل آباد، پی پی 203 فیصل آباد، پی پی اور 269 مظفر گڑھ کی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔

ضمنی انتخابات قومی و صوبائی سطح پر سیاسی طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش

مسلم لیگ (ن) نے زیادہ تر حلقوں میں مضبوط امیدوار نامزد کیے ہیں، جبکہ PTI اور SIC کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کئی حلقوں میں انتخاب میں حصہ لیں گے۔

ان انتخابات کے نتائج آئندہ مہینوں میں سیاسی نقشے کی نئی سمت متعین کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکشن کمیشن پنجاب پی ٹی آئی ضمنی الیکشن عمر ایوب مسلم لیگ ن ہری پور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی ضمنی الیکشن عمر ایوب مسلم لیگ ن ہری پور ضمنی انتخابات الیکشن کمیشن انتخابات میں یہ بھی پڑھیں میں مسلم لیگ ضابطہ اخلاق حمایت یافتہ فیصل آباد نشستوں پر اسمبلی کی پی ٹی آئی عمر ایوب ہری پور کے لیے کے بعد

پڑھیں:

ضمنی انتخابات کی مہم کا وقت ختم

قومی اسمبلی کے 6 اور صوبائی اسمبلی کے7 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔

این اے 18ہری پور، این اے 129لاہور، این اے 143ساہیوال، این اے 185ڈی جی خان، این اے 96 فیصل آباد، این اے 104 فیصل آباد پر ضمنی انتخاب اتوار کو ہوگا۔

صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 98، پی پی 115، پی پی 116،پی پی 73 سرگودھا، پی پی 87 میانوالی، پی پی 203 ساہیوال اور پی پی 269 مظفر گڑھ پر بھی اتوار کو ضمنی الیکشن ہوگا۔

واضح رہے کہ آج رات 12 بجے کے بعد انتخابی مہم چلانا قانوناً مُمنوع قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں پر ضمنی انتخابات، پولنگ جاری
  • قومی و صوبائی اسمبلی کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کا آغاز
  • قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہوں گے
  • پنجاب: قومی اسمبلی کے6 ‘صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہوں گے ‘سیکورٹی انتظامات مکمل
  • قومی و صوبائی اسمبلی کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات، پولنگ کا عمل آج صبح 8 بجے گا
  • قومی اسمبلی کے 6 اور صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات کل ہوں گے
  • ضمنی انتخابات کا میدان سج گیا: قومی اسمبلی کے 6 حلقوں میں پولنگ کل ہوگی
  • قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات کل ہوں گے
  • ضمنی انتخابات کی مہم کا وقت ختم