پنجاب کے13 حلقوں میں ضمنی انتخابات، سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
پنجاب کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے جس دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیرِ قانون رانا محمد اقبال خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان کے لیے سیکیورٹی اداروں سے بھرپور تعاون کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ضمنی انتخابات: قومی اسمبلی کی 6 اور پنجاب اسمبلی کی 7 نشستوں پر پولنگ جاری
وزیرِ قانون کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر اضافی سیکیورٹی نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور انتخابات کے دوران کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی یا بد نظمی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
رانا محمد اقبال خان نے مزید کہا کہ حکومت انتخابات کے دوران پرسکون اور شفاف ماحول کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بلا خوف و خطر اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا
صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ انتخابی عمل میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جبکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن پنجاب ضمنی انتخابات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن ضمنی انتخابات ضمنی انتخابات کے لیے
پڑھیں:
قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہوں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی اسمبلی کے چھ اور پنجاب اسمبلی کے سات حلقوں میں ضمنی انتخابات آج منعقد ہوں گے۔
ہری پور، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، ڈیرہ غازی خان، سرگودھا، میانوالی اور مظفرگڑھ میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور انتخابی مواد بھی پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچا دیا گیا ہے۔
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے تک جاری رہے گی، اس دوران ووٹر اپنے پسندیدہ امیدوار کے خانے میں مہر ثبت کریں گے۔
2792 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 408 کو انتہائی حساس اور 1032 کو حساس قرار دیا گیا ہے، جبکہ سکیورٹی کے لیے 20 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
این اے 18 ہری پور میں نو امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہرناز، ن لیگ کے بابر نواز خان اور پیپلز پارٹی کی ارم فاطمہ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ یہ نشست عمر ایوب کے 9 مئی کیس میں سزا اور نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
فیصل آباد کے حلقہ این اے 96 میں 16 امیدوار مدمقابل ہیں۔ ن لیگ کے طلال بدر چوہدری کا پندرہ آزاد امیدواروں سے مقابلہ ہوگا۔ یہ نشست رائے حیدر علی کھرل کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔
این اے 104 فیصل آباد میں ن لیگ کے راجہ دانیال اور چار آزاد امیدوار امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔ یہ نشست حامد رضا کی 9 مئی کیس میں سزا کے بعد خالی ہوئی۔
ڈیرہ غازی خان کے حلقہ این اے 185 میں آٹھ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، جہاں ن لیگ کے محمود قادر لغاری اور پیپلز پارٹی کے سردار دوست محمد کھوسہ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ یہ نشست زرتاج گل وزیر کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔