کراچی نیپا چورنگی حادثہ؛ ننھے ابراہیم کی موت پر شوبز انڈسٹری سوگوار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
کراچی:
نیپا چورنگی کے قریب مین ہول میں گرنے والے تین سالہ ابراہیم کی موت نے شوبز انڈسٹری کو بھی سوگوار کر دیا۔
والدین کے ساتھ شاپنگ کے لیے جانے والا ننھا ابراہیم گٹر کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگیا تھا جس کی لاش پندرہ گھنٹے کے بعد ملی اور اس کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد تدفین بھی کر دی گئی۔
تاہم شوبز شخصیات بھی ننھے ابراہیم کی موت پر انتہائی افسردہ ہیں اور انتظامیہ و حکمرانوں کی ناہلی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
اداکار احسن خان نے ننھے ابراہیم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم آپ کو وہ حفاظت نہیں دے سکے جو ہر بچے کا بنیادی حق ہے تمہاری معصومیت، بے بسی ہماری اجتماعی ناکامی کا نشان ہے ابراہیم ہمیں معاف کر دینا۔
فاطمہ آفندی نے انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ جو ای چالان سے کروڑوں روپے مل رہے ہیں کیا ان سے روڈ پر مین ہول کے ڈھکن بھی نہیں لگائے جاسکتے۔‘
ماہرہ خان نے لکھا کہ ’ویڈیو دیکھی جس میں ماں اپنے بچے کے لیے رو رہی ہے، اس حادثے کا ذمہ دار کون ہے؟ ناقابل تصور بے حسی۔‘
سجل علی نے لکھا کہ ’انتہائی افسوسناک اور دل ٹوٹنے والی بات ہے، شرم آنی چاہیے اسے جو بھی اس کا ذمہ دار ہے، کراچی کا ذمہ دار کون؟ اس ناکام نظام کا ذمہ دار کون ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ جو شہر لاکھوں لوگوں کا وزن اٹھاتا ہے بدلے میں اس کی حفاظت میں کچھ بھی نہیں کیا جاتا۔
اس کے علاوہ دیگر شوبز شخصیات نے بھی ننھے ابراہیم کی حادثے میں انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ننھے ابراہیم ابراہیم کی کا ذمہ دار
پڑھیں:
نیپا پل سانحہ: تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ ادا، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گلشن اقبال کے علاقے نیپا پل کے قریب کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کر دی گئی، جہاں مذہبی، سماجی اور سیاسی رہنماؤں سمیت اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، فضاء سوگوار رہی اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نمازِ جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شارق جمال اور دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی، شرکا نے اس دلخراش واقعے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں کھلے مین ہولز کا مستقل حل نکالا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی کم سن ابراہیم کی ہلاکت کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا گیا، جہاں اپوزیشن ارکان نے واقعے پر سخت احتجاج کیا، ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ کراچی میں بنیادی انتظامی ذمہ داریوں کی عدم ادائیگی شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے ایوان کو یقین دلایا گیا کہ واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور جس محکمے یا افسر کی غفلت ثابت ہوئی اسے سخت سزا دی جائے گی، وزراء نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں اور اس نوعیت کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ رات نیپا پر ایک سپراسٹور کے باہر کھلے مین ہول میں 3 سالہ بچہ گر کر غائب ہوگیا تھا، کچرا جمع کرنے والے ایک افغانی لڑکے نے بچے کی لاش کو نالے سے نکال کر متعلقہ افراد کے حوالے کیا جبکہ دیگر حکومت ادارے نالے کی کھدائی کرنے میں مصروف تھے۔