ریلوے میں بجلی بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کی بوگس ادائیگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک : ریلوے کی ویجلنس نے انکوائری رپورٹ میں بجلی کے بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کی بوگس ادائیگیوں کا انکشاف کیا ہے۔
ڈی جی ویجلنس نے انکوائری رپورٹ مکمل کرکے چیف ایگزیکٹو ریلوے کو ارسال کردی۔انکوائری رپورٹ میں 11 کروڑ سے زائد کی بوگس ادائیگیوں کی نشان دہی کردی گئی ہے، ریلوے کی تین رہائشی کالونیوں کا بجلی اور بلنگ کا مکمل انتظام 2023 میں لیسکو کے سپرد کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیسکو نے رہائشی کالونیوں میں بجلی کے میٹرز لگائے اور بلنگ بھی شروع کی، الگ الگ بلنگ کے باوجود لیسکو نے اجتماعی طور پر ریلوے کو بھی بل بھجوائے اور مجموعی طور پر لیسکو نے 11 کروڑ سے زائد کی بوگس بلنگ کی۔ویجلنس کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ریلوے ورکشاپس ڈویژن کے شعبہ الیکٹرک کی جانب سے یہ تمام ادائیگیاں بغیر کسی انویسٹی گیشن کے لیسکو کو کر دی گئیں، ڈویژنل الیکٹریکل انجینئر ورکس اور دیگر الیکٹرک افسران کی غفلت اور لاپرواہی سے ریلوے کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل میڈیا کیلئے رِیل بنانے والا نوجوان 50 فٹ بلندی سے گر کر ہلاک
انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکوائری میں غفلت برتنے والے افسران ڈویژنل الیکٹریکل انجینئر ورکس، ایس ای ای ورکشاپس اور وائرمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارشات کر دی ہیں جبکہ مذکورہ افسران 7 سال سے ایک ہی سیٹ پر براجمان ہیں۔
ریلوے ویجلنس نے کہا ہے کہ ریلوے میں روٹیشن پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انکوائری رپورٹ رپورٹ میں کی بوگس
پڑھیں:
مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے دودھ کے تمام نمونے غیر معیاری قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ/ آئینی بینچ میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت‘ عدالت کے حکم پر ممبر انسپکشن ٹیم نے دودھ کے نمونوں کی کوالٹی کے متعلق رپورٹ پیش کردی۔ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر کے مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے درجنوں نمونے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ارسال کیے گئے تھے۔ دودھ کے تمام نمونے غیر معیاری اور مضر صحت تھے۔ کوئی بھی نمونہ انسانی استعمال کے قابل نہیں تھا۔ عدالت نے رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دودھ کی قیمتوں کے تعین کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے اجلاس کے بعد 27نومبرکو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیری فارمز 200 روپے‘ ہول سیلرز 208 روپے اور ریٹیلرز 220 روپے فی لیر دودھ فروخت کریں گے۔