حادثے کا مقام گلشن اقبال ٹاؤن کے دائرہ اختیار میں نہیںِ، خط میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
حادثے کی جگہ گلشن اقبال ٹائون کے دائرہ اختیار اور حدود سے دور ہے
جہاں واقعہ پیش آیا وہ گلشن اقبال ٹائون کا علاقہ نہیں ہے،خط کا متن
یوسی چیئرمین نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ظاہر کردیاتھا تھا،
اکتوبر میں کمیٹی میں 14 کھلے مین ہول پوائنٹس کی نشان دہی کی گئی تھی، دستاویز
کیا نیپا کے قریب گٹر میں معصوم بچے ابراہیم کے گرنے کے حادثے کا مقام گلشن اقبال ٹاؤن کی حدود میں آتا ہے؟
بلدیات کو لکھے گئے خط میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بچے کے گٹر میں گرنے کے معاملے میں میونسپل کمشنر گلشن ٹاؤن نے محکمہ بلدیات سندھ کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حادثے کی جگہ گلشن اقبال ٹاؤن کے دائرہ اختیار اور حدود سے دور ہے۔
خط کے متن کے مطابق جہاں واقعہ پیش آیا وہ گلشن اقبال ٹائون کا علاقہ نہیں ہے، یونیورسٹی روڈ کے ایم سی کے ماتحت سڑک ہے، سڑک اور ترقیاتی کام کے ایم سی کے زیر انتظام ہے، جب کہ سیوریج لائن واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن بی آر ٹی اور کے فور منصوبے کا کام جاری ہے، گلشن اقبال ٹائون نے واضح کیا کہ یہ حادثے کا مقام ان کے انتظامی دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلشن اقبال نے حادثے سے متعلق رپورٹ تیار کر لی ہے، یہ رپورٹ ٹی ایم سی کے میونسپل کمشنر نے تیار کی ہے جو محکمہ بلدیات کے ریجنل ڈائریکٹر کو بھی ارسال کر دی گئی ہے، اس رپورٹ میں ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو حادثے سے بری الزمہ قرار دیا گیا ہے۔
ٹاؤن کے میونسپل کمشنر نے کہا کہ یہ رپورٹ دائرہ اختیار اور محکمانہ ذمہ داریوں کی تصدیق کے بعد تیار کی گئی ہے، واقعہ یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا، جس کا تعلق کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) سے ہے، یہ ٹی ایم سی گلشن اقبال، ڈسٹرکٹ ایسٹ کے انتظامی کنٹرول میں نہیں آتا۔
رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی پروجیکٹ اورفورکے پروجیکٹ فی الحال اس راہداری کے ساتھ زیر تکمیل ہیں، اور ان منصوبوں سے متعلق کام متعلقہ ایگزیکٹو ایجنسیاں انجام دے رہی ہیں۔ جب کہ علاقے میں سیوریج کی مین لائن (سسٹم) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے دائرہ اختیار میں ہے۔
اس رپورٹ میں واضح کر دیا گیا ہے کہ واقعے کا تعلق ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلشن اقبال، ڈسٹرکٹ ایسٹ سے نہیں ہے، متعلقہ روڈ پر جاری ترقیاتی کام اور سیوریج کا بنیادی ڈھانچہ دوسرے محکمے کے کنٹرول میں آتا ہے۔
کھلے مین ہول کی شکایت 29 اکتوبر کو بی آر ٹی آفس میں منعقدہ میٹنگ میں یو سی ٹو گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ریاض اظہر نے کی تھی، میٹنگ میں بی آر ٹی ٹیم، گلشن اقبال ٹاؤن کے نمائندوں کی ٹیم اور اے ڈی بی کی ٹیم کے افسران موجود تھے۔
میٹنگ پوائنٹس کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر جگہ جگہ کھلے مین ہولز پر ڈھکن لگانے اور رنگ سلیب لگانے کی درخواست کی گئی تھی، لیکن کمیٹی میں یو سی چیئرمین ریاض اظہر کی درخواست کو نظر انداز کیا گیا۔
دستاویز کے مطابق یوسی چیئرمین کی جانب سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق اکتوبر میں کمیٹی میں 14 کھلے مین ہول پوائنٹس کی نشان دہی کی گئی تھی، ریاض اظہرنے کہا کہ ان شکایات پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، بلکہ جواب دیا گیا کہ ٹھیکے دار نے مزید کام کرنے سے منع کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: گلشن اقبال ٹاؤن کے گلشن اقبال ٹائون کے دائرہ اختیار یونیورسٹی روڈ کے مطابق کھلے مین بی آر ٹی دیا گیا ایم سی روڈ پر گیا ہے کی گئی
پڑھیں:
آن لائن ٹیکسی سروس میں خاتون مسافر کو ہراساں کرنے کا انکشاف
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے تین سال میں مسافروں کی طرف سے موصول ہونے والی ہراسانی کی شکایات کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے آن لائن ٹیکسی سروس کو سخت احکامات دیتے ہوئے کمپنی سے سات دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
رپورٹ میں کمپنی سے استفسار کیا گیا کہ کیا کمپنی میں انکوائری کمیٹی موجود ہے؟ مزید برآں کمپنی سے ہراسانی کی شکایات نمٹانے کا اندرونی طریقہ کار کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔
ہراسانی کے الزام پر کمپنی کے حفاظتی نظام کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔ آن لائن ٹیکسی سروس کمپنی سے عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔
آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیور نے مسافر سے نامناسب باتیں کیں جبکہ ڈرائیور نے گاڑی کو غلط سمت کی طرف بھی موڑا، کمپنی کے اینٹی ہراسمنٹ نظام کی جانچ ضروری ہے۔
خاتون مسافر نے ڈرائیور کیخلاف ہراسانی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔