data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ وفاق کی معاشی مشکلات کم کرنے کے لیے صوبے مزید ذمہ داریاں اٹھانے کو تیار ہیں اور سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز کے ساتھ دیگر ٹیکسز بھی جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کراچی میں قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے نئے او پی ڈی بلاک کا افتتاح کرتے ہوئے بلاول نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبوں کو مالی وسائل منتقل کرنا غلطی نہیں تھی، بلکہ این آئی سی وی ڈی کی کامیاب کارکردگی اس فیصلے کی بہترین مثال ہے،  بعض وزرا صوبوں سے اختیارات واپس لینے کی بات کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ صوبوں کو مزید ذمہ داریاں دینے سے وفاقی حکومت کا بوجھ کم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سیلز ٹیکس آن سروسز کی وصولیوں میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے اور اب وفاق کے لیے دیگر ٹیکسز جمع کرنے کی پیشکش بھی کر رہے ہیں،  اگر صوبوں کو مزید اختیارات دیے جائیں تو وہ زیادہ توانائی کے ساتھ ٹیکس وصولی میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے سابق وزیراعظم کی این ایف سی سے متعلق پالیسیوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ صوبے ملک کی معاشی ترقی میں برابر کا حصہ رکھتے ہیں، اس لیے انہیں مالی خود مختاری دینا وقت کی ضرورت ہے۔

تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزرا شرجیل میمن، مکیش چاولہ، ماہرین امراضِ قلب اور دیگر شخصیات بھی شریک ہوئیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سیف سٹی پروجیکٹ کراچی کو محفوظ شہر میں تبدیل کرنے کیلیے بنایا گیا‘ وزیر اعلیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کراچی کو جدید ٹیکنالوجی پر مبنی محفوظ شہر میں تبدیل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس میں جامع وڈیو نگرانی شامل ہے اور ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ کچے کے علاقے میں کی جانے والی کارروائیوں کے دوران 71 ڈاکوئوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بات 52 ویں اسپیشلائزڈ ڈیلگیٹ کے 47 ابتدائی کمانڈ کورس کے شرکاء سے خطاب کے دوران کہی جس کی قیادت ڈپٹی کمانڈنٹ (این پی اے) سرفراز احمد فالکی، پی ایس پی کر رہے تھے اور یہ وفد سی ایم ہاؤس میں ملاقات کے لیے آیا۔ آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن اور سیکرٹری وزیر اعلیٰ رحیم شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مراد علی شاہ نے سندھ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس فورس میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت کی وابستگی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے محکمہ کی وسیع وسعت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ 131,850 اہلکار 31 اضلاع، 8 زونز/رینجز اور 618 پولیس اسٹیشنز میں خدمات انجام دے رہے ہیں جن کے لیے سالانہ بجٹ 189.7 ارب روپے مختص ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ پولیس 1843 میں سر چارلس نیپیئر نے رائل آئرش کانسٹیبلری کے ماڈل پر قائم کی تھی۔ برصغیر کی سب سے پرانی پولیس فورس اور پاکستان میں دوسری سب سے بڑی ہے۔ انتظامی اور عملیاتی مقاصد کے لیے پولیس کا انتظام انسپکٹر جنرل آف پولیس کے تحت ہوتا ہے جو کراچی میں مرکزی پولیس آفس کی نگرانی کرتے ہیں۔ کارروائیاں مختلف رینجز اور علاقوں جیسے کراچی، حیدرآباد اور سکھر کے ذریعے انجام دی جاتی ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ہمیں ذمہ داری دی جائے تو ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو
  • سندھ کو جی ایس ٹی کی ذمہ داری دیں تو ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو کی پیشکش
  • بلاول بھٹو زرداری نے وفاق کو بڑی پیشکش کر دی
  • بلاول بھٹو کا وفاق سے صوبوں کو مزید اختیارات دینے کا مطالبہ
  • وفاق کی مشکلات دور کرنے کے لیے ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو کا 18ویں ترمیم سے دستبردار ہونے سے انکار
  • سندھ کا صحت نیٹ ورک مثال بن گیا، وفاق کو مداخلت سے گریز کرنا چاہیے،بلاول بھٹو
  • اسلام آباد صوبوں سے اختیارات واپس لینا چاہتا ہے، ہم اپنے حقوق کا دفاع کریں گے، بلاول بھٹو
  • وفاق خیبرپختونخوا کو رائیلٹیز اور این ایف سی میں اسکا حصہ نہیں دے رہا، اسد قیصر
  • سیف سٹی پروجیکٹ کراچی کو محفوظ شہر میں تبدیل کرنے کیلیے بنایا گیا‘ وزیر اعلیٰ