سندھ کو جی ایس ٹی کی ذمہ داری دیں تو ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پیش کش کی ہے کہ وفاق ہمیں ذمہ داریاں دے تو ہم ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئےاو پی ڈی بلاک کا افتتاح کردیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے این آئی سی وی ڈی کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے مفت عالمی معیار کو برقرار رکھ کر دنیا بھر میں نام روشن کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور مالی وسائل کے حوالے سے باتیں بنائی جاتی ہیں مگر انہیں این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی ایچ جیسے اداروں کی کامیابیاں نہیں نظر آتیں، پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق عوام کو جدید اور مفت علاج کی سہولیات گھروں کی دہلیز پر فراہم کررہی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کے کچھ وزرا وفاق کے بحران کی بنیاد پر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والے وسائل اور اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحران اور مشکلات ہم سب کی ہیں جن سے ملکر لڑنا ہوگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے پیش کش کی کہ وفاقی حکومت ہمیں ذمہ داریاں دے ہم انہیں پورا کریں گے، صوبے میں رہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں اور اپنے ملک کیلیے مزید کام کرنا چاہتے اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ سروسز سیلز ٹیکس پہلے ایف بی آر کرتا تھا پھر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بن گئی تھی، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا نے ایف بی آر کے تمام ریکارڈز توڑ دیے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم اور بھی ٹیکسز وفاق کیلیے جمع کرنے کو تیار ہیں، یہ پیش کش کرچکا ہوں کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دیں گے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دیں گے تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب ہم جنرل سیلز ٹیکس کے ہدف سے زیادہ پیسے جمع کریں گے تو پھر اسے اضافے رقم کو سندھ کے عوام پر خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بحران ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وفاقی ادارے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکے، صوبائی خودمختاری کے بعد ہم نے اپنا کردار ادا کیا اور وفاق کی مشکلات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکستان پیپلز پارٹی اپنے منشور پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ ممکن بنارہی ہے کہ اپنے صوبے کی عوام کو مفت و معیاری علاج کی سہولتیں ان کی گھر کی دہلیز پر پہنچائیں اور اس جدوجہد میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کا بہت بڑا کردار ہے جو اب دنیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا بلکل مفت علاج کرنے والا نیٹ ورک بن چکا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم یا مالی وسائل کو غلطی سمجھنے والوں کیلیے این آئی سی وی ڈی کی کارکردگی جواب ہے۔ہمیں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی مدد سے کامیابیاں ملی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے نے کہا کہ کریں گے
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی خیبر پختونخوا حکومت کی صحت کارڈ اسکیم پر تنقید
بلاول بھٹو زرداری: فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خیبر پختونخوا حکومت کے صحت کارڈ اسکیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اپنے بیان میں بلاول کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کا بجٹ ہیلتھ کارڈ میں ڈال دیا ہے، میرے خیال میں کے پی حکومت کا ہیلتھ کارڈ صحیح ماڈل نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کی ایک حد مقرر ہے، اس سے زیادہ بیماری پر خرچہ آیا تو آپ کو اپنے پیسوں سے علاج کروانا ہوگا، خیبر پختونخوا حکومت صحت کے نظام میں حکومتی اداروں کا پیسہ نجی اسپتالوں کو دلوارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم پاکستان کو ایک خط لکھا ہے، وزیر اعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اجازت دی۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے پسماندہ طبقے کے لیے وسیلہ صحت پروگرام شروع کیا تھا، وسیلہ صحت پروگرام کا مقصد تھا کہ پسماندہ ترین افراد کو براہ راست مدد پہنچائی جائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت، خیبر پختونخوا حکومت پاپولیشن پلاننگ پر 15 سال کی کارکردگی سامنے لائے، میں سندھ حکومت کی 15 سال کی پاپولیشن پلاننگ کی کارکردگی پیش کرنے کےلیے تیار ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم گوجر خان، سرگودھا، رحیم یار خان، ڈی آئی خان میں بھی ایس آئی یو ٹی کے تعاون سے سہولیات فراہم کریں گے۔