سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے محمد خان رند کو جاری کردہ شو کاز نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ وہ اسمبلی سیکریٹریٹ کے ملازم ہیں اور اسپیکر اور سیکریٹری سندھ اسمبلی کے ماتحت ہیں، اس بنا پر وہ انہیں بائی پاس کرکے کسی سے براہ راست خط و کتابت نہیں کر سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کو بائی پاس کرکے وزیراعلیٰ سندھ سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اسٹاف کیلئے خصوصی اعزازیہ منظور کرانے پر پی اے سی کے سیکریٹری محمد خان رند کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسمبلی سیکریٹریٹ نے ان کی جگہ ایک اور سینئر افسر حسن شاہ کو سیکریٹری پی اے سی کے عہدے پر مقرر کیا، لیکن چیئرمین پی اے سی نثار احمد کھوڑو نے نئے سیکریٹری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، جس کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آخری اجلاس کے دوران سیکریٹری کی نشست خالی رہی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نثار کھوڑو کی سفارش پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 30 ملازمین کیلئے خصوصی اعزازیہ منظور کیا، ان میں تین ملازمین کیلئے 10 بنیادی تنخواہیں اور بقیہ کیلئے 5 بنیادی تنخواہیں دینے کی منظوری دی گئی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سابق سیکریٹری محمد خان رند پہلی کیٹیگری والے تین ملازمین میں شامل تھے۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو کے مطابق موجودہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مختصر مدت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومتِ سندھ کو 26 ارب روپے کی رقم وصول کرکے دی ہے، جس میں سیکریٹری کمیٹی کا اہم کردار رہا ہے۔ چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نثار احمد کھوڑو نے سابق سیکریٹری کو ہٹانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ کو خط لکھ کر انہیں واپس اپنے عہدے پر بحال کرنے کی درخواست کی، تاہم آخری اطلاعات تک اسپیکر نے نثار کھوڑو کے خط کا جواب نہیں دیا۔ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے محمد خان رند کو جاری کردہ شو کاز نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ وہ اسمبلی سیکریٹریٹ کے ملازم ہیں اور اسپیکر اور سیکریٹری سندھ اسمبلی کے ماتحت ہیں، اس بنا پر وہ انہیں بائی پاس کرکے کسی سے براہ راست خط و کتابت نہیں کر سکتے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اسمبلی سیکریٹریٹ سندھ اسمبلی پی اے سی

پڑھیں:

کراچی: شارع فیصل پر رفتار کی حد بڑھانے کیلئے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع

—فائل فوٹو

کراچی کی اہم ترین سڑک شارع فیصل پر رفتار کی حد بڑھانے کے لیے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔

قرارداد ایم کیو ایم رکن اسمبلی سید عثمان اور نصیر احمد نے جمع کروائی ہے۔

قرارداد میں سید عثمان نے کہا کہ شارع فیصل پر 60 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی حد 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی جائے۔

سید عثمان کا کہنا تھا کہ شارع فیصل مصروف ترین شاہراہ ہے، رفتار کی حد میں اضافہ ناگزیر ہے۔

قرارداد میں ٹریفک ماہرین کی مشاورت اور حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں ای چالان کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد شارع فیصل پر حد رفتار کے سائن بورڈز لگادیے گئے ہیں۔ 

ڈی ایس پی ایڈمن کاشف ندیم کے مطابق شارع فیصل پر کار جیپ وغیرہ کے لیے حد رفتار 60 کلومیٹر رکھی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: شارع فیصل پر رفتار کی حد بڑھانے کیلئے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع
  • سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کو بائی پاس کرکے وزیر اعلیٰ سندھ سے رابطہ، پی اے سی سیکریٹری برطرف
  • سندھ اسمبلی نے لیٹرز اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ ترمیمی بل منظور کرلیا
  • وزیراعلیٰ مریم نواز نے جبری مشقت کے خاتمے کی کمیٹی بنا دی
  • کم کرائے پر جائیں یو اے ای، پاکستانیوں کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان
  • لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست سویلین بات چیت، خطے میں بڑی سفارتی پیش رفت
  • لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست سویلین بات چیت، خطے میں بڑی سفارتی پیش رفت
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ میں اہم پیشرفت
  • پی آئی اے نجکاری کیلئے بولی 23دسمبر کو ہوگی، ٹی وی پر براہ راست نشر کی جائیگی، وزیراعظم