ذہنی مفلوج اقتدار میں آنے کیلئے طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
وزیرِ اطلات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ذہنی مفلوج اقتدار میں آنے کے لیے طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے۔
عظمٰی بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترجمان پاک فوج نے ذہنی مریض بانی پی ٹی آئی کا ملک دشمن ایجنڈا بے نقاب کر دیا ہے، پاکستان مخالف بیانیے کی چال چلنے والے ذہنی مریض کو قوم نے پہچان لیا ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ بنیان مرصوص کے سپہ سلار پر فضول گوئی دراصل بانیٔ پی ٹی آئی کے ذہنی مفلوج ہونے کا
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف کام کرنے والے چند چہرے ریاستی استحکام کے لیے خطرہ ہیں، دشمن ایجنڈے پر چلنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ ریاست ان کی ہر سازش ناکام بنائے گی۔
عظمٰی بخاری نے یہ بھی کہا کہ ریاستی اداروں پر حملہ، شہداء کی توہین اور افواج کے خلاف بیانیہ سب دشمن کا ایجنڈا ہے۔
ثبوت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس آ رہی ہیں: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس آرہی ہیں، مگر اس بار یہ خوشی مکمل طور پر محفوظ، قانون کے دائرے میں اور سخت مانیٹرنگ کے ساتھ ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بسنت اب خطرہ نہیں بلکہ ایک محفوظ ثقافتی تہوار ہے اور کسی کو بھی قانون شکنی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خونی اور کیمیکل لگی ڈور کا دھندہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا گیا ہے۔ 18 سال سے کم عمر بچے پتنگ نہیں اڑا سکیں گے جبکہ دھات یا کیمیکل کوٹڈ ڈور کے استعمال یا فروخت پر 3 سے 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی جانب سے پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی پر پہلی بار 50 ہزار جبکہ دوسری بار 1 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ ڈور بنانے اور بیچنے والوں کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی ہے موٹر سائیکل سواروں کے لیے بھی حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دئیے گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین کا مقصد سزا دینا نہیں بلکہ ہر شہری کی جان، گھر اور خاندان کی حفاظت ہے۔ قانون کا احترام نہ کرنے والوں پر جرمانے ہوں گے اور بار بار خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی نیلام بھی ہو سکے گی۔ عظمٰی بخاری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کم عمر بچوں کو ہتھکڑی لگانے پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ اب کم عمر بچوں کا صرف چالان ہوگا، گرفتاری نہیں کی جائے گی۔