اسکول کے راستے میں حائل دریا کا سامنا بلتستان کے طلبا کیسے کرتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
گلگت بلتستان کے علاقہ پندہ کھرمنگ سے بہتے دریائے سندھ کو خود ساختہ دیسی کشتی کے ذریعہ عبور کرنا یہاں کے بچوں کا معمول ہے۔ پل گاؤں سے دور ہونے کی وجہ سے مہدی آباد پندہ سے تعلق رکھنے والے یہ بچے یہ خطرناک سفر روزانہ کرتے ہیں۔
طالب علم ریحان علی روزانہ اسی طرح دریا عبور کر کے اسکول آتے جاتے ہیں، وہ اپنے کلاس کے دوران بھی یہ سوچتے ہیں کہ وہ واپس صحت باحفاطت گھر پہنچ جائیں۔
نور زمان بھی مہدی آباد ہائی اسکول کے طالب علم ہیں، وہ بھی یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کہیں گر نہ جائیں۔
محمد علی کا تعلق اسی گاؤں پندہ سے ہے، وہ کہتے ہیں جب صبح بچے اسکول کے لیے نکلتے ہیں ہم اپنے گھروں کے چھت پر بچوں کو دیکھتے رہتے ہیں کہ بچے بحفاظت دریا کو کراس کریں اور اسکول پہنچ جائیں اور واپسی پر بھی ہم ہمیشہ خیال رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-2
ٹنڈوآدم ( نمائندہ جسارت ) غازی علم الدین شہید کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں عاشقان رسول کو غازی علم دین کے راستے کو اپنا نہ ہوگا امریکہ سمیت اسلام دشمن ممالک توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی جانب سے مسجد انوار ختم نبوت ٹنڈو آدم میں راجپال گستاخ رسول کو قتل کرنے والے عظیم مجاہد غازی علم الدین شہید کی یوم شہادت 31 اکتوبر کے حوالے سے عظیم الشان محافظ ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی کانفرنس میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی مرکزی نائب امیر حافظ محمد طارق الحمادی ختم جچوت لائیرز فورم کے چیئرمین میئومنظور احمدراجپوت ایڈوکیٹ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مجلس شوری کے رکن جمعیت علماء اسلام ضلع سانگھڑ کے رہنما مولانا مفتی محمد یعقوب مگسی پاکستان کے نامور خطیب قاری عطاء الرحمن جامعہ علم وعمل کے مولانا حبیب الرحمن سعید جامعہ مدنیہ کے مولانا منظور احمد کمبوہ مولانا احمد اللہ بلوچ مولانا فضل اللہ بلوچ الحاج سلیمان روشن میڈیکل کے ڈاکٹر علی شان مولانافیضان قریشی مولانامحمدحیات قمر پاسبان ختم نبوت کے حافظ شیر اسامہ بن طاہر محافظین ختم نبوت کے محرم علی راجپوت اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غازی علم الدین شہید نے گستاخ رسول راجپال کو جہنم واصل کر کے جو تاریخ رقم کی ہے قیامت تک اسے یاد رکھا جائے گا مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ ہماری خراج تحسین کا غازی علم الدین کو کوئی فائدہ نہیں اس سے ہم اونچے ہو رہے ہیں اور عاشقان رسول میں اپنا نام لکھوا رہے ہیں غازی علم الدین شہید کو تو آخری رات کال کوٹھڑی میں رسول اللہ کی زیارت ہوئی یہی ان کی نجات کے لیے کافی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی غازی علم الدین جیسے سچے عاشقان رسول کی ضرورت ہے۔