Islam Times:
2025-07-26@13:34:38 GMT

ترکیہ شام پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، ھاکان فیدان

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ترکیہ شام پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، ھاکان فیدان

اپنی ایک پریس بریفنگ میں تُرک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سال 2025ء میں شام سے دہشتگردی کا خاتمہ ترکیہ کی او٘لین ترجیح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دمشق پر باغیوں کے تسلط کے بعد ترکیہ کے بعض مغربی اتحادی یہ کہنا شروع ہو گئے ہیں کہ انقرہ نے شام کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ حال ہی میں امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ ترکیہ دو ہزار سالوں سے مختلف حیلوں سے شام کے در پے تھا اور جو لوگ شام میں موجود ہیں وہ ترکیہ ہی سے آئے ہیں۔ نو منتخب امریکی صدر کہہ چکے ہیں کہ شام میں ہونے والی پیشرفت پر نگاہ کی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ "رجب طیب اردگان" نہایت شاطر آدمی ہے۔ انہوں نے مختلف شکلوں و ناموں سے اپنے لوگوں کو شام بھیجا اور وہاں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ جس پر تُرک وزیر خارجہ "ھاکان فیدان" نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کا شام پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں۔

ھاکان فیدان نے ان خیالات کا اظہار آج صحافیوں کے ساتھ استنبول میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2025ء میں شام سے دہشت گردی کا خاتمہ ترکیہ کی او٘لین ترجیح ہے۔ ھاکان فیدان کی جانب سے شام پر قبضے کی نفی کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب وہ "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے شام پر تسلط کے بعد 22 دسمبر 2024ء کو دمشق جا چکے ہیں۔ اس دوران وہاں ان کی ملاقات "النصرہ فرنٹ" کے سابق سربراہ "ابو محمد الجولانی" سے انجام پائی۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ترکیہ کے حالیہ وزیر خارجہ اس منصب پر فائز ہونے سے پہلے ترکیہ کی انٹیلیجنس ایجنسی "میت" کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسرائیل کا متنازع اقدام: پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور

یروشلم: اسرائیل نے ایک اور متنازع قدم اٹھاتے ہوئے پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر باقاعدہ قبضے کی قرارداد منظور کرلی، جس پر اسلامی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے گئے، جس کا مقصد مغربی کنارے کے بڑے حصے کو اسرائیلی ریاست کا حصہ قرار دینا ہے۔

سعودی عرب، ترکیے، قطر، مصر، اردن، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، فلسطین، نائجیریا، بحرین، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) سمیت متعدد اسلامی ممالک نے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی قابض حکومت کے یہ اشتعال انگیز اقدامات مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام اور دو ریاستی حل کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اسلامی ممالک کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی سے روکے اور فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا عمران خان کی سزا سے متعلق سوال پر عافیہ صدیقی کیس کا حوالہ
  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • اسرائیل کا متنازع اقدام: پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • روزانہ 7 ہزار قدم پیدل چلنا بیماریوں کو دور رکھتا ہے، تحقیق میں انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹے ضرور پاکستان آئیں، خوش آمدید کہیں گے، عطا تارڑ
  • اسلام آباد کی طرف مارچ کا کوئی ارادہ نہیں، 5 اگست کو پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت 
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت