حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : اپوزیشن نے اسپیکر کو تیسری بیٹھک کی تاریخ دے دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : اپوزیشن نے اسپیکر کو تیسری بیٹھک کی تاریخ دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اپوزیشن کے اسپیکر سے رابطے کے معاملے اور عرفان صدیقی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اسپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمر ایوب نے آج اسپیکر سے ٹیلی فونک رابطہ کی کوشش کی مگررابطہ نہ ہوسکا، اسپیکر قومی اسمبلی کو بذریعہ میسج آگاہ کردیا گیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی اتوار 12 جنوری یا سوموار 13 جنوری کو تیسرے اجلاس کیلئیتیار ہے۔ مذاکراتی کمیٹیوں کے دوسرے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی سیملاقات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی بانی سے ملاقات کرانے مکمل طور پر ناکام رہی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی قوم کو آگاہ کریں حکومت اپنی کمٹمنٹ پوری کرنے میں ناکام ہوئی۔سربراہ سنی اتحاد کونسل نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ قیدی نہیں بلکہ انکی حیثیت انڈر ٹرائل سپیریئر کلاس قیدی کی ہے۔ قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا استحقاق ہے کہ انڈر ٹرائل قیدی سے ملاقات آزادانہ ماحول میں ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات میں بانی پی ٹی آئی سے کھلے ماحول میں ملاقات قانون کے مطابق ممکن ہے، تیسرے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دیا گیا تو مذاکرات کا عمل معطل ہوجائے گا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں اپنے مطالبات تحریری صورت میں جمع کروا دے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔