حیدرآباد کے گرین بیلٹ کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سنی تحریک کے سینئر مرکزی نائب صدر محمد خالد قادری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے پارکس،گرائونڈ اور گرین بیلٹ کھنڈرات اور ویرانی کا نمونہ پیش کررہے ہیں اور ان کا عملہ کہاں گیا؟پارکس اور گرائونڈز کی کی ویرانی کی وجہ سے اسپتال بھرے پڑے ہیں شہریوں کو کھیل اور تفریح کے مقامات فراہم کرنا سندھ حکومت اور ضلعی حکومت کی ذمے داری ہے جس میں وہ ناکام ہیں۔ عائشہ پارک،باغ مصطفی گرائونڈ،نرسری پارک، المصطفیٰ پارک۔محبوب گرائونڈ کی حالت زار دیکھی جا سکتی ہے جبکہ ٹینک چورنگی پارک میں اسٹاف ہی نہیں،نہ چوکیدار نہ مالی۔انہوں نے کہا کہ ہر سال پارکس اور گرائونڈز کی تعمیرات و دیکھ بھال کے نام پر بلدیہ اور MPA.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ساڑھے 17 ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے 2 ہزار 414 ارب روپے، ترقیاتی منصوبوں پر ایک ہزار 65 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویز ہے، اس کے علاوہ تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 آپشن زیرغور ہیں۔
وفاقی بجٹ 2025-26 آج پیش جائے گا، وفاقی بجٹ کا حجم ساڑھے 17 ہزارارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سود کی ادائیگیوں کے لیے تقریبا 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ کرے گا، بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔
ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 14ہزار307 ارب روپے کے محاصل جمع کرے گا، 6 ہزار 470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔
فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے اور سیلزٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقررکیا گیا ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب روپے، پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کیا گیا جبکہ نان ٹیکس آمدن 2 ہزار584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کے لیے30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس اور مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اورپنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 تجاویز زیر غور ہیں اور تینوں تجاویز کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ہائیڈرو میٹ منصوبے کی جدت کے لیے 2 ارب 89 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
اسلام آباد ائیرپورٹ کو پانی کی فراہمی کے لیے کسانہ ڈیم کی تعمیر کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ موسمی صورتحال جانچنے والے ریڈارز کی تنصیب کے لیے ملتان اور سکھر میں 12 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ڈرونز کی خریداری اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اے ایس ایف اکیڈمی کراچی کی اپگریڈیشن کے لیے 1 کروڑ 60 لاکھ روپے اور فیصل آباد ائیرپورٹ پر اے ایس ایف کی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
بجٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جہاں زراعت اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں اے آئی کے لیے 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی کے قیام کے لیے 1 ارب 93 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے لیے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں کیا گیا، تاہم وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے پہلے سے جاری 21 منصوبوں کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم آفس کی تزئین و آرائش کے لیے ساڑھے 6 کروڑ اور وزیر اعظم اسٹاف کالونی کی ترقی کے لیے ساڑھے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 11 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔