حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہو گا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی قیادت تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے گی۔
حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس آج صبح ساڑھے گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔
حکومت اور اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) میں قربتیں بڑھنے لگیں۔
اپوزیشن کمیٹی کے ذرائع کے مطابق ہم نے اس حوالے سے اپنے بانی چیئرمین سے مکمل ہدایات لے لی ہیں، پارٹی قیادت نے ان ہدایات کی روشنی میں اپنے مطالبات کو تحریری شکل دے دی ہے، قومی امکان ہے کہ ہماری کمیٹی ذمہ داران اجلاس میں اپنے مطالبات میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام اور تمام اسیران کی رہائی کا مطالبہ رکھ سکتے ہیں۔
حکومتی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے مطالبات سامنے آنے کے بعد حکومتی کمیٹی بھی اپنی اپنی قیادت کو اعتماد میں لے گی۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا 31 جنوری تک مذاکرات میں کوئی مزید پیش رفت ہو سکتی ہے پر حکومتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام اور پارلیمانی ہم آہنگی کے لیے ہم کھلے دل اور صاف نیت سے مذاکرات کر رہے ہیں، لیکن دوسرا فریق مشروط طور پر آگے بڑھنا چاہتا ہے تو یہ اس کی مرضی اس طرح سے مذاکرات کے نتائج خوصلہ افزا نہیں آ سکتے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حکومت اور
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔