جی ایچ کیو حملہ کیس ، مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)9 مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں گزشتہ روز کی اڈیالہ جیل میں عدالتی کارروائی میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے ملزم مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق عدالتی کارروائی میں مداخلت، ہنگامہ آرائی پر مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ڈاکٹر علی عمران کے عدالت داخلہ پر پابندی عائد کر دی گئی۔وکیل علی عمران پر دوران کارروائی استغاثہ کے گواہوں کو دھمکانے کے بھی الزامات ہیں، ان کے داخلے پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 21 کے تحت عائد کی گئی۔عدالت نے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا، اور ملزمہ مسرت جمشید چیمہ کو اپنی مرضی کا نیا وکیل مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔گزشتہ روز کی عدالتی کارروائی میں ہنگامہ آرائی سمیت تمام کاروائی کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کو بھی بھجوا دی گئی۔
سپین: تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مسرت جمشید چیمہ
پڑھیں:
ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ایمان مزاری کورٹ روم نمبر ون میں پیش نہیں ہوئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون وکیل نے شکایت کا ذکر کیا تو چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پوچھا کہ کس بنیاد پرشکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا کیس کی مرکزی وکیل کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ایمان مزاری کے معاون وکیل نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر جو واقعہ پیش آیا تھا، ایمان مزاری نے شکایت دائر کر دی ہے، استدعا ہے کہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ کس بنیاد پر شکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا عدالت کا سوال ہے کہ مرکزی وکیل پیش کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔