ٹرمپ کی حلف برداری کیلئے پی ٹی آئی کے 20 افراد کو دعوت نامے ملے، سلمان اکرم
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ایک دلچسپ دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اور ان کی پارٹی کے 20 ارکان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامے موصول ہوئے ہیں۔
سلمان اکرم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کے گروپ کا اس تقریب میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تاہم ان کے بعض لوگ اس تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے ان کی ٹیم نے اس موقع پر مذاکرات کے حوالے سے کچھ اہم مطالبات پیش کیے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے امریکی حکومت کے ساتھ دو کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مختلف معاملات پر بات چیت اور تعاون کا عمل شروع کیا جا سکے۔
یہ دعویٰ پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے، اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ پارٹی اپنے مذاکراتی عمل کو بہتر بنانے کے لیے اپنے بین الاقوامی تعلقات میں مزید وسعت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سلمان اکرم پی ٹی آئی
پڑھیں:
آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کھڑے ہونے کا وقت آگیا، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔
لاہور ہائی کورٹ بار کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور مستعفی ججز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس کی صدارت لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ملک آصف نسوانہ نے کی۔
اجلاس میں سلمان اکرم راجہ، صدر لاہور بار مبشر رحمان چوہدری سمیت دیگر وکلا نے شرکت کی۔
سلمان اکرم راجہ نے جنرل ہاؤس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمیں کھڑا ہونا ہے ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے، اس ملک میں عوام کے حقوق کی جنگ ابھی تک جاری ہے، عوام کو حقیر جانا جاتا ہے، آٹھ فروری کو جو ہوا وہ انسانیت کی توہین ہے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں سول بندے کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو رد کیا انھوں نے آئینی بینچ سے منظور کروا لیا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں جو پی ٹی آئی کو ملنی تھی وہ دوسری پارٹیوں کو دے دیں، آئینی عدالت کا سربراہ وزیراعظم نے لگایا اور باقی جج اس سربراہ نے لگائے، ہماری برسوں کی جدوجہد ہے ہمیں اپنی نسلوں کے لیے اٹھنا ہوگا، ہم گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2007ء میں جب نکلے تھے تو دروازوں پر زنجیریں تھیں لیکن ہمارے جذبہ ایمانی نے زنجیریں توڑ دیں تھیں، آج پھر وقت آ گیا ہے کھڑے ہونے کا اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔