WE News:
2025-11-28@04:59:12 GMT

عمران خان کو سزا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

عمران خان کو سزا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

احتساب عدالت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست دیکھنے میں آئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 900 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور 100 انڈیکس 114856 پر موجود ہے، وقفہ نماز کے بعد کاروباری ہفتے کے آخری دن کے آخری سیشن کا آغاز ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس، فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ خراب ہوئی، تمام مقدمات کا سامنا کروں گا، عمران خان

ماہر اسٹاک مارکیٹ شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سنائی جانے والی سزاؤں کا آنے والے وقتوں میں گہرا اثر پڑنے والا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے پاکستان کی اکیوٹی مارکیٹ، معیشت اور سیاست پر اثرات مرتب ہوں گے۔

دوسری جانب، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ہر کوئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف آنے والے فیصلے پر اپنا تجزیہ پیش کرتا دکھائی دے رہا ہے، کچھ کو لگتا ہے کہ اب شاید حالات ایک سمت میں آگے بڑھیں گے اور بعض کا خیال ہے کہ اس فیصلے کے دور رس نتائج ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس میں 658 پوائنٹس کی کمی

190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد 2 امکانات دکھائی دے رہے ہیں، اگر فیصلے پر شدید عوامی ردعمل آیا تو اس کا اسٹاک پر برا اثر پڑسکتا ہے، دوسری جانب عمران خان کی اپنی اہمیت بھی ہے، پیر کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد کیا مؤقف سامنے آتا ہے، اس کا بھی اسٹاک مارکیٹ پر اثر پڑے گا۔

عدالتی فیصلے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں ایک دم کیوں تیزی آئی، اس حوالے سے سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیصلے سے ایک شفاف صورتحال سامنے آگئی ہے جس میں تسلسل برقرار رہ سکتا ہے، پورا ہفتہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ دیکھا گیا، لیکن فیصلہ آنے کے بعد انڈیکس 900 پوائنٹس اوپر چلا گیا جو کہ فوری رد عمل تھا، تاہم اس فیصلے کے دور رس نتائج کو بھی دیکھنا ہوگا، اگر حکومت معیشت پر اپنی گرفت مضبوط کرتی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے اور ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہوجاتا ہے تو اس کے اثرات مثبت ہوسکتے بصورت دیگر حالات بگڑتے دیر نہیں لگے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال کی سزا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی تحویل میں لینے کا حکم

اسٹاک مارکیٹ کے ماہر جبران احمد کا کہنا ہے کہ نماز کے وقفے تک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ سزا ہوجائے گی، اگر بے یقینی کی صورت حال ہوتی تو شاید ایک دم تیزی دیکھنے میں نہ آتی، ان کا کہنا ہے کہ سرپرائزنگ کچھ نہیں تھا جیسا کہ اس سے قبل ادوار میں دیکھا گیا کہ سوچتے کچھ تھے اور فیصلہ کچھ آجاتا تھا جس سے بے یقینی کی صورت حال پیدا ہوجاتی تھی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں نظر رکھی جائے گی کہ سیاسی صورت حال کون سا رخ لیتی ہے اور اسٹاک مارکیٹ کا دارومدار بھی مستقبل کی سیاسی صورتحال اور حکومت کی پالیسیوں پر ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس 190 ملین پاؤنڈ کیس 900 پوائنٹس wenews اثرات اضافہ بشریٰ بی بی پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیزی سزا عمران خان مثبت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 100 انڈیکس 190 ملین پاؤنڈ کیس 900 پوائنٹس اثرات اضافہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیزی اسٹاک مارکیٹ میں ملین پاؤنڈ کیس پاکستان اسٹاک کا کہنا ہے کہ فیصلے کے کے بعد ہے اور

پڑھیں:

پاک ایران قربتوں میں اچانک تیزی اور مستقبل کیلئے امکانات و مواقع

اسلام ٹائمز: ایرانی تجزیہ کار رضائی‌ نژاد نے اس جانب بھی اشارہ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ صہیونی حملے نے پاکستان کو یہ احساس دلایا ہے کہ اسرائیل خطے میں کسی حد کا پابند نہیں، یہ بات پاکستان کے لیے، جو واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے، ایک وارننگ تھی۔ اسی وجہ سے پاکستان لازمی طور پر ایران کے ساتھ سیاسی و سکیورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کرے گا اور ایران بھی اسے ایک ترقی پاتے رجحان کے طور پر دیکھتا ہے۔ تجزیہ: سعیده‌ سادات فهری

پاکستان کے لیے ایرانی حکام کے پے در پے سفارتی دوروں کی شدت کے تناظر میں ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی کا مشن اسلام آباد اس کی آخری کڑی ہے، جبکہ ایران، خاص طور پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بحالی کے پس منظر میں، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر زور دے رہا ہے، پاکستان اس پالیسی کا مرکزی محور بن کر سامنے آیا ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق پاکستان ان اہم ممالک میں سے ہے، جنہوں نے 12 روزہ جنگ میں ایران کا ساتھ دیا، اسی لیے اسلامی جمہوریہ کی سیاسی اور تجارتی ترجیحات میں اسے خاص مقام حاصل ہے۔ اسی سلسلے میں ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ایک ٹویٹ میں پاکستان کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا دوست اور برادر ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی یہ نہیں بھولیں گے کہ جب امریکہ اور صہیونی حکومت نے ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ شروع کی تو پاکستانی عوام ایرانی قوم کے ساتھ کھڑے تھے۔ لاریجانی نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان خطے میں پائیدار سلامتی کے دو اہم اور اثرورسوخ والے ممالک ہیں اور ہم ہمیشہ علاقائی ممالک کے برادرانہ تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔ پاکستان کے سفیر نے بھی اس دورے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر دونوں ممالک کی اعلیٰ سطح کی قیادت کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے لیے جاری وسیع روابط کا حصہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لاریجانی کا دورہ ایران اور پاکستان کے تاریخی و گہرے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

12 روزہ جنگ کے بعد یعنی چند ماہ میں پاکستان کیساتھ ایرانی سفارتی روابط میں اضافہ:
گذشتہ چند ماہ کے دوران، 12 روزہ جنگ کے بعد، ایران اور پاکستان کے درمیان ٹیلی فونک رابطوں اور اعلیٰ سطحی دوروں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ محمد باقر قالیباف ایک پارلیمانی وفد کی قیادت میں اپنے پاکستانی ہم منصب ایاز صادق کی دعوت پر پاکستان روانہ ہوئے۔ اس دورے کے مقاصد میں پارلیمانی تعلقات کو مضبوط بنانا اور تہران اسلام آباد کے درمیان اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی روابط کی ترقی کو آسان بنانا شامل تھا۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی اور پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ہمسایہ اور مسلمان ممالک کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہر شعبے میں تعلقات کے فروغ کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔ تازہ ترین ملاقاتوں میں سے ایک کے تحت، ایران کے نائب وزیرِ خارجہ (سیاسی)، مجید تخت‌ روانچی، اسلام آباد پہنچے۔ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم کے مطابق، تخت‌ روانچی ایران پاکستان سیاسی مشاورت (BPC) کے 13ویں دور میں شرکت کے لیے پاکستان گئے۔

ایران کی طرف ثالثی کا کردار:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتے تناؤ کے پس منظر میں، ایران کی ثالثی کی کوششیں بھی دوطرفہ رابطوں میں اضافے کی ایک اہم جہت ہیں۔ اپنے حالیہ ٹیلی فونک رابطے میں، عراقچی نے پاکستان میں اپنے ہم منصب سے علاقائی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رہنی چاہیئے اور علاقائی مؤثر ممالک کے تعاون سے اختلافات اور تناؤ کو کم کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایران کی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی آمادگی کا اعلان کیا۔ پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے افغانستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے علاقائی امن اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے اس معاملے پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ علاقائی امن اور استحکام ہمارے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے آغاز سے ہی ہم نے اس مسئلے کے حل کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں اور روس، قطر سمیت دیگر ممالک سے بات چیت کی ہے، ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے، تاکہ معاملے کو علاقائی فریم ورک کے اندر حل کیا جا سکے۔ پاکستان نے بھی ایران کی ان کوششوں کا خیرمقدم کیا۔ مجید تخت‌ روانچی کے دورۂ پاکستان کے موقع پر، حکومتِ پاکستان نے سید عباس عراقچی کی جانب سے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان باقی ماندہ اختلافات کے حل میں ہر قسم کی مدد کی ایرانی پیشکش کا استقبال کیا۔

ایران اور پاکستان کی قربت کا راز:
یہ سوال اہم ہے کہ دونوں ممالک تعاؤن بڑھا کر کن مقاصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں اور عسکری، سیاسی اور اقتصادی اہداف میں سے کون سا ان کے لیے زیادہ ترجیح رکھتا ہے۔؟ اس بارے میں برصغیر کے امور کے ماہر ایرانی تجزیہ کار امین رضائی‌ نژاد کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایران کے ساتھ قربت کا معاملہ اقتصادی سے زیادہ سیاسی و سکیورٹی ایشوز کی نوعیت کا ہے۔ ایران کئی سالوں سے پاکستان سے قربت چاہتا چلا آیا ہے، چاہے وہ گیس پائپ لائن ہو یا دیگر منصوبے ہوں، لیکن آج کے حالات میں پاکستان خود ایران کے قریب آنے میں دلچسپی لے رہا ہے۔ انہوں نے اس تبدیلی کا سبب عالمی سطح پر بننے والے نئے اتحادوں کو قرار دیا۔ ان کے مطابق پاکستان، چین کے سکیورٹی و اقتصادی بلاک کا حصہ ہے، جبکہ ایران بھی مغرب کے ساتھ بڑھتی کشیدگی اور برجام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث چین کے قریب تر ہوتا جا رہا ہے۔ اسی لیے پاکستان بھی ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

اقتصادی امکانات اور حدود:
رضائی‌ نژاد کا کہنا تھا کہ بعض اقتصادی معاملات میں ایران اور پاکستان دراصل ایک دوسرے کے حریف ہیں، خصوصاً بندرگاہوں اور راہداریوں کے شعبے میں، تاہم توانائی کے میدان میں ایران کی بڑی صلاحیت موجود ہے اور چین چاہتا ہے کہ پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کا کچھ حصہ ایران سے پورا کرے۔ خاص طور پر چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے منصوبوں جیسے پمپ اسٹیشنز، ریفائنریوں اور بجلی گھروں کے لیے، چین چاہتا رہا ہے کہ پاکستان یہ توانائی ایران سے حاصل کرے۔

رکاوٹیں کیا ہیں؟
ایرانی تجزیہ کار کے مطابق، سب سے بڑی ممکنہ رکاوٹ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تجرباتی مرحلہ ہے۔ پاکستان ایک ساتھ چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے، یعنی ایک ایسا آزادانہ توازن بنانا چاہتا ہے، جو کسی ایک بلاک پر مکمل انحصار نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ کیا وہ بیک وقت مشرقی اور مغربی دونوں بلاکس سے تعاون کرسکتا ہے۔ اگر پاکستان اس آزمائش میں کامیاب ہوتا ہے، تو یہ ایران پاکستان تعلقات کو مزید آگے بڑھا سکتا ہے اور اگر ناکام ہوا تو رکاوٹ بھی بن سکتا ہے۔

سکیورٹی کے میدان میں خطے کا مستقبل:
ایرانی تجزیہ کار رضائی‌ نژاد نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ ایران پر حالیہ صہیونی حملے نے پاکستان کو یہ احساس دلایا ہے کہ اسرائیل خطے میں کسی حد کا پابند نہیں، یہ بات پاکستان کے لیے، جو واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے، ایک وارننگ تھی۔ اسی وجہ سے پاکستان لازمی طور پر ایران کے ساتھ سیاسی و سکیورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کرے گا اور ایران بھی اسے ایک ترقی پاتے رجحان کے طور پر دیکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی،2184 پوائنٹس کااضافہ،ایک لاکھ 65ہزار پوائنٹس کی حدبحال
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 1,200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، ایک لاکھ 64 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • اسٹاک ایکسچینج پھر مندی سے دوچار، انڈیکس میں مزید 781 پوائنٹس کی کمی
  • پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے الیکشن غیر قانونی قرار، اب کیا ہوگا؟
  • پی ایس بی نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کا الیکشن غیر قانونی قرار دے دیا
  • پاک ایران قربتوں میں اچانک تیزی اور مستقبل کیلئے امکانات و مواقع
  • پاک ایران قربتوں میں اچانک تیزی اور مستقبل کے لئے امکانات و مواقع
  • پاک ایران قربتوں میں اچانک تیزی اور امکانات
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ