Daily Sub News:
2025-07-26@10:47:08 GMT

صحرائے تکلمکان کے گرد گرین بیلٹ

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

صحرائے تکلمکان کے گرد گرین بیلٹ

صحرائے تکلمکان کے گرد گرین بیلٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 January, 2025 سب نیوز


اعتصام الحق ثاقب


چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے حکام کے مطابق چین کے سب سے بڑے صحرا ، تکلمکان کو 28 نومبر 2024 کو 3 ہزار 46 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی گرین بیلٹ سے مکمل طور پر گھیر لیا گیا ہے ۔
3, 046 کلومیٹر کے اس وسیع سبز دائرے کے ساتھ یہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا متحرک صحرا ہے ، جو مشرق سے مغرب تک تقریبا 1,000 کلومیٹر اور شمال سے جنوب تک 400 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے ۔صحرا کو گرین بیلٹ سے مکمل طور پر گھیرے میں لینے میں 40 سال سے زیادہ کا وقت لگا ہے ۔ 2023 کے آخر تک ، 2,761 کلومیٹر طویل گرین بیلٹ کی تعمیر کی جا چکی تھی ، جس سے صرف 285 کلومیٹر کا صحرا نامکمل رہ گیا تھا ۔یہ حصہ سب سے مشکل حصہ بھی تھا اور اب اس آخری حصے کو بھی سخت کوششوں کے بعد ، 28 نومبر کو مکمل کر لیا گیا ہے جس سے اب صحرا کے ارد گرد ایک مکمل ماحولیاتی ڈھال تشکیل پا چکی ہے ۔


سنکیانگ کا ہوٹان پریفیکچر ، جو صحرائے تکلمکان کے جنوبی کنارے پر واقع ہے ، تین طرف سے ریت سے گھرا ہوا ہے ۔ یہ جنوبی سنکیانگ میں ریت کے طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا خطہ تھا اور یوں اسے ریت پر قابو پانے میں سب سے بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ۔

گھاس کے گرڈ بنانے جیسے متعدد ہدف شدہ اقدامات کرنے کے بعد ، ریت کے طوفان سے یہ متاثرہ علاقہ صحرا ذدگی پر قابو پانے میں کامیاب رہا ہے ۔ گھاس کے وسیع گرڈ ز اب وسیع جالوں سے ملتے جلتے ہیں جو جگہ بدلتے ٹیلوں کو اپنے ہاں روکنے کا کام کرتے ہیں ۔


سنکیانگ کے حکام کے مطابق صحرائے تکلمکان میں یہ متحرک ریتیلے ٹیلے تقریبا 258,400 مربع کلومیٹر پر محیط ہیں اور یہاں ہوا کی رفتار اکثر زیادہ ہوتی ہے جب کہ صحرا میں سالانہ 80 ملی میٹر سے کم بارش ہوتی ہے ۔


چین کے تھری نارتھ شیلٹر بیلٹ فاریسٹ پروگرام کے حصے کے طور پر چار دہائیوں سے زیادہ کی کوششوں کے بعد صحرا ذدگی سے نمٹنے کے لیے دنیا کے سب سے بڑے شجرکاری پروگرام نے سنکیانگ میں ریت پر قابو پانے میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ جنگلات کی کوریج کی شرح 1978 میں صرف 1.

03 فیصد سے بڑھ کر 5.06 فیصد ہو گئی ہے ۔ پچھلے 30 سالوں میں مصنوعی نخلستانوں کا رقبہ 65,000 مربع کلومیٹر سے بڑھ کر 100,000 مربع کلومیٹر ہو گیا ہے ، جو تقریبا 54 فیصد کا اضافہ ہے ۔
2022 میں کیے گئے صحرا اور زمین کے انحطاط کے بارے میں چین کے چھٹے قومی سروے کے مطابق ، سنکیانگ میں صحرا اور ریتیلے زمینی علاقوں میں بالترتیب 1 ، 956 مربع کلومیٹر اور 242.82 مربع کلومیٹر کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ تاہم ، بقیہ ریتیلی زمین شدید صحرا اور مٹی کے خراب حالات کی وجہ سے اور بھی بڑے چیلنجز کا باعث بنتی ہے ۔ ان مشکل چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ، سنکیانگ نے صحرا ئے تلمکان کے کناروں کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ متعارف کروایا ۔

اس منصوبے میں 12.355 بلین یوآن (1.7 بلین ڈالر) کی سرمایہ کاری کے تخمینے کے ساتھ تقریبا 2.18 ملین ہیکٹر کے کل علاقے کا احاطہ کیا گیا ہے جہاں صحرا سے نمٹنے کے لئے کام کرنا ہے اور یہ 2030 تک جاری رہے گا ۔ جنگلات لگانے ، گھاس لگانے اور ریت کو بہتر کرنے کے لیے سائنسی اقدامات سمیت دیگر اقدامات اختیار کیے جائیں گے تاکہ صحرا کے کناروں کو بند کیا جا سکے اور صحرا کی توسیع کو روکنے کے لیے حفاظتی جنگل اور گھاس کی پٹی کی تعمیر کی جا سکے ۔ ہوا اور ریت کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ریت کے طوفان والے علاقوں میں بھی اہدا ف پر مبنی منصوبے شروع کیے گئے ہیں ۔


یہ چین کے ایک بڑے صحرا کی کہانی ہے لیکن یاد رہے کہ اس طرح کےمنصوبے پورے چین میں اس وقت کام کر رہے ہیں اور زمین کے انحطاط کو روکنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ زمین کی بہتری کے لئے بھی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں جسے پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مربع کلومیٹر گرین بیلٹ چین کے کے لیے گیا ہے ریت کے

پڑھیں:

ای سی سی: گھر تعمیر کیلئے سستے قرضوں، گرین ٹیکسو نومی کی منظوری، شپ بریکنگ کو صنعت کا درجہ دیدیا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جس کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں منعقد ہوا  وزارت تجارت کی طرف سے  مسابقت اور سٹیل سیکٹر میں برآمدات پر مبنی گروتھ کے حوالے سے رپورٹ پر غور کیا گیا اور اس کی توثیق کی گئی۔ اس کا مقصد پیداواری لاگت کو کم کرنا اور برآمدات کے لیے مسابقت کی قوت کو بڑھانا تھا۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کی ایک سمری کی منظوری دی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک اپیل دائر کی جائے گی اور لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے میسرز غنی گلاس لمیٹڈ کو گیس اور آر ایل این جی ٹیرف کی رعایات کو چیلنج کیا جائے گا۔ ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے پاکستان گرین ٹیکسونومی کی منظوری دی گئی۔ اس بارے میں سمری وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔ وزارت تعلیم کی ایک سمری پر پاکستان سکل امپیکٹ بورڈ کے لیے ایک ارب روپے کی گارنٹی جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے رائے دی کے وزارت بتدریج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل کی طرف جائے اور اسی طرح کے اقدامات اسی ماڈل کے تحت کیے جائیں۔ اجلاس میں ہاؤسنگ کے سیکٹر کے لیے رسک شیئرنگ سکیم کے تحت مارک اپ سبسڈی فراہم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کا مقصد کم لاگت کے گھروں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت کی کہ ایک مربوط ڈیٹا بیس تیار کی جائے۔ اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے ملک کے اندر ویجیٹیبل گھی کی دستیابی اور اس کی قیمتوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے اس یقین دہانی  کو نوٹ کیا  کہ  ملک کے اندر ویجٹیبل گھی  کے مناسب سٹاک موجود ہیں۔ اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں کھانے کے تیل کی قیمتوں  میں کمی کے ثمرات صارفین تک فراہم نہیں کیے جا رہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کی سمری پر ریڈیو بیس سروسز کے چارجز پر نظر ثانی کی بھی منظوری دی گئی۔ ای سی سی  نے ہدایت کی کہ ریڈیو بیس سروس چارجز پر ہر تین سے پانچ سال کے عرصے میں نظر ثانی کی جائے۔ کمیٹی نے آئی ایم ٹی سپیکٹرم کے اجرا کے لیے مشاورتی کمیٹی کی  ساخت پر  نظر ثانی کے بارے میں سمری کی بھی منظوری دے دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شپ بریکنگ اور ریسائیکلنگ کو صنعت کا درجہ دے دیا۔ اس بارے میں وزارت بحری امور نے سمری پیش کی تھی۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ پاور ڈویژن کے ساتھ رابطہ رکھے اور اس کے ساتھ بجلی کے استعمال کے حوالے سے ڈیٹا کو شیئر کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ای سی سی: گھر تعمیر کیلئے سستے قرضوں، گرین ٹیکسو نومی کی منظوری، شپ بریکنگ کو صنعت کا درجہ دیدیا
  • ای سی سی نے گرین ٹیکسانومی، سستے گھروں کی اسکیم اور صنعتی اصلاحات کی منظوری دے دی
  • سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں: شکیل خان
  • خوراکی تحفظ کے فروغ کے لیے ایتھوپیا اور پاکستان میں تعاون کا آغاز
  • رقص کریں، دلوں کو جوڑیں
  • خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپرز باہر آنے کا انکشاف
  • سینیٹ انتخابات خیبرپختونخوا: بیلٹ پیپرز باہر کیسے پہنچے؟ نیا پنڈورا باکس کُھل گیا