معیشت بہتری کی جانب گامزن، پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض ملےگا، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورت حال میں تیزی سے بہتری آرہی ہے، کمزوریاں دور کرنے کا یہی وقت ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے معاہدے پر تیار ہے، معاہدے کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، ایم ڈی آئی ایم ایف
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان کا دورہ کرےگا، فروری میں آئی ایم ایف وفد سے کلائمٹ فنڈنگ پر بات چیت کریں گے، پاکستان نے 6 سے 9 ماہ میں آئی ایم ایف سے کلائمٹ فنڈنگ کا ہدف مقرر کیا ہے۔
دریں اثنا ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جی ڈی پی بہتر ہورہی ہے اور شرح سود میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بڑھتی ہوئی آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی ہے، پاکستان ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر بہت سے پروگرامز پر کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے فیز ون پر کام جاری ہے، پاکستان میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہترین مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں معیشت کے استحکام کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کررہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
محمد اورنگزیب نے مزید کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر ملک میں روزگار کی فراہمی کے لیے بہتر کردار ادا کررہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک چائنا اکنامک کوریڈور قرض محمد اورنگزیب مشرق وسطیٰ ملکی معیشت وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب ملکی معیشت وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز انہوں نے کہاکہ ا ئی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔