چائنا میڈیا گروپ نیوز اینڈ نیو میڈیا سینٹر کی جانب سے 2025 کے اختراعی پروگرامز کی فہرست کا اجرا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
چائنا میڈیا گروپ نیوز اینڈ نیو میڈیا سینٹر کی جانب سے 2025 کے اختراعی پروگرامز کی فہرست کا اجرا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ نیوز اور نیو میڈیا سینٹر کی 2025 کے اختراعی پروگراموں کی ریلیز تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی، جہاں 34 مربوط میڈیا پروگرام پروجیکٹس کی نقاب کشائی کی گئی۔ چائنا میڈیا گروپ کےصدرشن ہائی شیونگ، بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لیے چائنا کونسل کے چیئرمین رن ہونگ بن،
صوبۂ حہ بے کی پارٹی کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے سربراہ چھانگ بن ، اور صوبۂ شائن شی کی پارٹی کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے سربراہ سون ڈا گوانگ نے اس تقریب میں شرکت کی اور مشترکہ طور پر چائنا میڈیا گروپ نیوز اینڈ نیو میڈیا سینٹر کی کے2025 کے اختراعی پروگرامز کی فہرست جاری کی۔ اس فہرست کو چار ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے،
جس میں ماحولیاتی تحفظ، قومی معیشت میں نئے گرما گرم موضوعات اور لوگوں کی روزی روٹی، بہترین روایتی چینی ثقافت، مصنوعی ذہانت سمیت جدید ترین ٹیکنالوجیز وغیرہ شامل ہیں۔ چائنا میڈیا گروپ کے متعلقہ محکموں کے سربراہان،چین کی وزارت ثقافت و سیاحت اور نیشنل فارسٹری اینڈ گراس لینڈ ایڈمنسٹریشن کے متعلقہ محکموں کے سربراہان، بائٹ ڈانس اور ریڈ نوٹ سمیت سی ایم جی کے تعاون کے پلیٹ فارمز اور متعلقہ چینی اور غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیو میڈیا سینٹر کی چائنا میڈیا گروپ کے اختراعی
پڑھیں:
اے پی پی ملازمین کیخلاف درج مقدمہ، سابق ڈائریکٹر چائنا ڈیسک کی ضمانت منظور
اسلام آباد:سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے ملازمین کے خلاف درج مقدمے میں اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد ہمایوں دلاور نے سابق ڈائریکٹر چائنا ڈیسک ڈاکٹر فرقان راؤ کی ضمانت منظور کر لی۔
سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور پوچھا کہ درخواست گزار کو کس بنیاد پر مقدمے میں شامل کیا گیا؟ کیا کسی قسم کی رقم کی ٹرانزیکشن موجود ہے؟
تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر فرقان راؤ کو ایک ملازم کے بیان کی بنیاد پر مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ اس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا کسی رقم کی منتقلی کا ریکارڈ موجود ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ ڈاکٹر فرقان راؤ کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی۔
عدالت نے مزید پوچھا کہ کیا کسی قسم کی کیش وصولی کا کوئی تحریری ثبوت موجود ہے؟ تفتیشی افسر نے اعتراف کیا کہ کیش وصولی کا بھی کوئی باضابطہ ثبوت نہیں ہے۔
جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیے کہ حیرت ہے، صرف ایک بیان کی بنیاد پر افسر کو مقدمے میں شامل کر لیا گیا۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا فرقان راؤ کے خلاف مقدمہ اے پی پی کی ہدایت پر درج کیا گیا ہے؟
دورانِ سماعت وکیل ڈاکٹر فرقان راؤ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے گزشتہ سال مارچ میں دفتر میں تشدد کے واقعے پر مقدمہ درج کروایا تھا، جس کے بعد انتقامی کارروائی کے طور پر انہیں اس کیس میں ملوث کیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ جس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر فرقان راؤ کو شاملِ تفتیش کیا گیا، اس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن خود ایف آئی آر میں نامزد ملزمان ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اے پی پی کی جانب سے مقدمے میں نامزدگی ذاتی عناد اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سیکشن میں کبھی کام نہیں کیا، اور تنخواہ کے علاوہ ان کے اکاؤنٹ میں ایک روپیہ بھی منتقل نہیں ہوا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر فرقان راؤ کی ضمانت منظور کر لی۔