چائنا میڈیا گروپ “2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا” کی پانچویں ریہرسل کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ “2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا” کی پانچویں ریہرسل کا انعقاد کیا گیا ۔

پیر کے روزاس دوران تخلیقی پروگرامز، میوزیکل اور ڈانس پرفارمنسز، ٹاک شوز، ڈرامہ ، اوپیرا، مارشل آرٹس، میجک شو اور دیگر قسم کے پروگرامز شاندار انداز میں پیش کیے گئے ۔

گالا کے چار ضمنی مقامات اور مرکزی مقام کے پروگرامز بہترین انداز میں ایک دوسرے کی تکمیل کر رہے ہیں، جن میں روایتی ثقافت اور جدید انداز، آرٹ اور سائنس و ٹیکنالوجی کا ملاپ ، تہوار کی گرم جوشی اور نئے سال کی خوشی بھرپور طریقے سے پیش کی جا رہی ہے.

یوں سانپ سے منسوب اس سال کے اسپرنگ فیسٹیول گالا کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں ۔ 28 جنوری کی رات 8 بجے ، چائنا میڈیا گروپ “2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا” پوری دنیا کے ناظرین کو پرمسرت اور پر امید چانیز نیو ایئر کا استقبال کرنے کے لئے ایک شاندار اور معنی خیز “ثقافت پرمبنی” پروگرام پیش کرے گا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسپرنگ فیسٹیول گالا چائنا میڈیا گروپ

پڑھیں:

ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک

صحیفہ جبار خٹک نے کہا ہے کہ ریٹنگز کی خاطر ڈرامے جبر اور ظلم جیسے موضوعات کو رومانوی انداز میں دکھا رہے ہیں۔حال ہی میں انسٹاگرام پر صحیفہ جبار نے ایک اسٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے پاکستانی ڈراموں میں خواتین کی غیر حقیقی نمائندگی اور جبر و ظلم جیسے موضوعات کو رومانوی انداز میں پیش کیے جانے پر شدید تنقید کی ہے۔صحیفہ جبار نے لکھا کہ کیا واقعی پاکستانی گھروں میں خواتین روزانہ ساڑھیاں پہنتی ہیں؟ کیا وہ ہر روز اتنا میک اپ کرتی ہیں؟ ہمارے ڈراموں میں یہ سب دکھانے کی آخر ضرورت ہی کیا ہے؟انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی اکثریتی آبادی کا تعلق نچلے یا متوسط طبقے سے ہے، جہاں روزمرہ زندگی میں مہنگے کپڑے پہننا عام بات نہیں ہے۔اداکارہ نے مزید کہا کہ ہمارے ڈراموں میں غلط طرزِ زندگی دکھایا جا رہا ہے اور ایسا پیش کیا جا رہا ہے جیسے ہر عورت اسی انداز میں زندگی گزارتی ہو۔اداکارہ نے ڈراما سیریلز کے بار بار دہرائے جانے والے مواد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جیسے کہ ساس بہو کی لڑائیاں، مظلوم عورت کا عزت بچانے کی جدوجہد اور ظلم کو رومانی انداز میں دکھانا۔انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ڈراموں کی کہانیاں ایک جیسی کیوں ہو گئی ہیں؟ ہر کہانی میں ایک ہی بات کیوں ہوتی ہے؟ ہر لڑکی اپنی عزت کی وضاحت کیوں دیتی ہے؟ ہر ساس اپنی بہو پر ظلم کیوں کرتی ہے؟ ہر رشتہ زبردستی اور جبر پر کیوں مبنی دکھایا جا رہا ہے؟اداکارہ کے مطابق جبری شادی، ناپسندیدہ تعلق اور شوہر کا بیوی پر ظلم، یہ سب کچھ کئی ڈراموں میں اس طرح دکھایا جا رہا ہے جیسے یہ محبت کا حصہ ہو یا جیسے یہ سب عام اور قابلِ قبول بات ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب آخر کیوں ہو رہا ہے؟ صرف ریٹنگز کے لیے؟ یا ہم واقعی اپنے معاشرے کو مزید خراب کر رہے ہیں؟

متعلقہ مضامین

  • مون سون بارشوں کے پانچویں سپیل کا 28 جولائی سے آغاز، اربن فلڈنگ کا خدشہ
  • ناسا کی افرادی قوت میں کمی کا فیصلہ، ملازمین کی تعداد 14 ہزار رہ جائے گی
  • آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے
  • پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • محسن نقوی کی بنگلہ دیشی وزیر سے ملاقات‘  ایمپائرز ڈویلپمنٹ کیلئے تعاون پر اتفاق 
  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (2)
  • ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیرکھیل   آصف محمود سے ملاقات،کرکٹ کے فروغ و ایمپائرز ڈویلپمنٹ پروگرامز کیلئے تعاون پر اتفاق
  • چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل