محمد عامر نے ثابت کیا کہ وہ میچ وننگ کھلاڑی ہیں ، ہربجھن سنگھ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
دبئی :آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کے دلچسپ آخری مرحلے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی سابق بھارتی کرکٹر اور لیجنڈری اسپنر ہربھجن سنگھ مقابلے کی معیار متاثر ہوئے ہیں۔
موجودہ سیزن سے متعلق ہربھجن سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹورنامنٹ بہت اچھا چل رہا ہے اور ہم نے کچھ عمدہ کرکٹ دیکھی ہے۔ اس ٹورنامنٹ سے متعلق اچھی بات یہ ہے کہ تمام ٹیموں نے معیاری کھیل پیش کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تینوں مقامات پر پچ مختلف ہیں جو اسے زیادہ مسابقتی اور دلچسپ بناتی ہیں۔
رواں سیزن میں یواے ای کی جانب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں ہربھجن نے گلف جائنٹس کے ایان افضل خان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایان افضل خان بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ میں پہلے سیزن سے ہی ان کے کھیل کو دیکھ رہا ہوں اور ان سے بات کررہا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ آیان متحدہ عرب امارات کے سب سے قیمتی کھلاڑی کی حیثیت سے بلیو بیلٹ ایوارڈ جیت سکتا ہے۔ ہربھجن سنگھ نے اپنی توجہ ڈیزرٹ وائپرز پر مرکوز کی جو پلے آف کے لئے کوالیفائی کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزرٹ وائپرز واقعی ایک مضبوط ٹیم کی طرح نظر آتی ہے۔
ان کے پاس محمد عامر اور لوکی فرگوسن جیسے بلے بازوں کے ساتھ شاندار باؤلنگ لائن اپ ہے اور ان کی بیٹنگ میں کچھ سنجیدہ فائر پاور موجود ہے۔ وہ چیمپیئن شپ کے حقیقی دعویدار ہیں۔ہربھجن نے سیزن کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے (گرین بیلٹ) اور وکٹ لینے والے (وائٹ بیلٹ) کے بارے میں اپنی پیشگوئیاں شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں فضل الحق فاروقی اور محمد عامر گیند کے ساتھ غیر معمولی فارم میں ہیں اور ہر میچ میں وکٹیں لے رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس
نائب ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن کا جامع شیخ الاسلام میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلِبیت اطہارؑ کی محبت اور عقیدت قربِ الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے، اللہ تعالیٰ نے اہلبیت اطہار ؑ کی محبت کو ایمان کا حصہ اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کو اعمالِ صالحہ قرار دیا ہے، قرآنِ مجید میں ارشاد ہے: ’’اے محبوب ؐ! کہہ دیجیے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا اور مرنا اہلِ بیتؑ کی محبت و احترام کیلئے ہے۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ ’’غمِ حسینؑ میں رونا عبادت اور سنتِ مصطفی ؐ ہے۔‘‘ ولادتِ حضرت امام حسینؑ کے وقت حضرت جبرائیلؑ نے نبی اکرم ؐ کو کربلا کے واقعے کی خبر دے دی تھی۔ حضرت امام حسینؑ کی شہادت نے دنیا کو بتا دیا کہ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے اور جب دین کے تحفظ کا وقت آئے تو حج جیسی عبادت بھی مؤخر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی قربانی نے امت کو یہ سبق دیا کہ دینِ محمدی ؐ کی حفاظت سب سے بڑی عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اہم محبت اہل بیت کو مرکز وحدت بنائیں۔