آئی ایل ٹی 20 میں شارجہ وارئرز نے دبئی کیپیٹلز کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
دبئی ـ جانسن چارلس نے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شارجہ واریئرز کو 9 وکٹوں سے ہرادیا ۔ 33 گیندوں پر 71 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت واریئرز نے آئی ایل ٹی 20 میں دبئی کیپیٹلز کے خلاف اپنا ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھا۔ پہلی اننگز میں ایڈم زمپا کی 28 رنز دیکر 2 وکٹیں حاصل کرنے سمیت اسپنرز کی متاثر کن کارکردگی نے دبئی کیپیٹلز کو 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز تک محدود کر دیا۔
جانسن چارلس اور ٹام کوہلر کیڈمور نے باؤلنگ اٹیک کو تہس نہس کرتے ہوئے سیزن کا سب سے بڑا پاور پلے اسکور بنایا ۔ اس جوڑی نے صرف 6 اوورز میں 79 رنز بنائے، خاص طور پر چارلس نے پانچ چھکے لگائے جس میں ظاہر خان کے ایک اوور میں 24 رنز بھی حاصل کئے گئے۔ چارلس نے 21 گیندوں پر اپنی نصف سنچری بنائی جس میں 6 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ کا اختتام 11 ویں اوور میں سکندر رضا نے کیا۔ چارلس تین چوکے اور آٹھ چھکے لگانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ٹام کوہلر کیڈمور نے اگلے اوور میں دشمنتھا چمیرا کی گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینک کر میچ کا اختتام کیا۔ انگلش کھلاڑی نے 32 گیندوں پر 54 رنز بنائے جس میں 8 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔اس سے قبل ایڈم روسنگٹن کے ایک چھکا اور دو چوکے کی مدد سے کیپیٹلز نے پاور پلے میں 55 رنز بنائے۔
پاور پلے کے بعد رن ریٹ میں زبردست کمی ہوئی ۔ شائی ہوپ نے تحمل سے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک اینڈ کو سنبھالے رکھا تاہم لیکن درمیانی اوورز میں اسپنرز چھائے رہے جس سے وکٹیں گرتی رہیں ۔ زامپا نے گلبدین نائب کو آؤٹ کیا اور کپتان سکندر رضا کو ایشٹن اگر نے پویلین کی راہ دکھائی۔ اسی اوور میں نجیب اللہ زدران رن آؤٹ ہوئے ۔ اس وقت کیپیٹلز نے 12 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 85 رنز بنائے تھے۔ متحدہ عرب امارات کے روہان مصطفیٰ نے مخالف ٹیم پر دباؤ برقرار رکھا۔ ہوپ 18 ویں اوور میں 52 گیندوں پر 45 رنز بناکر آوٹ ہوئے روومین پاول نے صرف 16 گیندوں پر 32 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں تین چوکے اور دو چھکے شامل تھے دبئی کیپیٹلز نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کرکٹ فیلڈ کو دوبارہ سیاسی اکھاڑہ نہ بنائے، پاکستان کا مطالبہ
DUBAI:اتوار کو ایشیا کپ سپرفور میچ سے قبل پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کرکٹ فیلڈ کو دوبارہ سیاسی اکھاڑہ نہ بنائے، مقابلہ اسپرٹ آف کرکٹ کے تحت ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق تناؤ سے بھرے ابتدائی میچ کے بعد اب ایشیا کپ میں پاک بھارت دوسرا مقابلہ اتوار کو ہونا ہے، گزشتہ میچ میں بلو شرٹس نے فتح تو حاصل کر لی مگر اسپورٹسمین اسپرٹ کی دھجیاں اڑا دیں۔
ٹاس کے موقع پر کپتان نے حریف قائد سے ہاتھ نہ ملایا، پھر اختتام پر بھارتی ٹیم نے پاکستان کرکٹرز کے ساتھ مصافحے سے گریز کیا۔
سوریا کمار یادو نے اپنے انٹرویو میں سیاسی باتیں بھی کیں، میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے متنازع رویے کی پی سی بی نے آئی سی سی سے شکایت کرتے ہوئے انھیں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر بائیکاٹ کی بھی دھمکی دی۔
اس تنازع کی وجہ سے پاک یو اے ای میچ خطرے میں پڑ گیا، بعد میں ریفری کی معافی اورآئی سی سی کی جانب سے انکوائری کا یقین دلانے پر ایک گھنٹے تاخیر سے مقابلے کا آغاز ہوا۔
اب سپر فور میں روایتی حریفوں کے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں مقابلے سے قبل ایک بار پھر خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ بھارت کہیں ایک بار پھر اسے اپنے مذموم سیاسی عزائم کیلیے استعمال نہ کرے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی سے بھی اس حوالے سے بات کی کہ میچ آفیشلز کو پہلے ہی بتا دیا جائے کہ کیا کرنا ہے،میچ میں سیاسی چیزیں نہیں ہونی چاہیئں، ہمیں بھی بھارتی کرکٹرز سے ہاتھ ملانے کا شوق نہیں لیکن اس حوالے سے پہلے ہی آگاہی ملنی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق ابھی سپرفور کیلیے امپائرز و ریفریز کی تقرری نہیں ہوئی،اینڈی پائی کرافٹ کے ساتھ رچی رچرڈسن بھی موجود ہیں، پاک بھارت میچ میں رچی رچرڈسن کو بھی ریفری بنانے کا آپشن موجود ہوگا۔
ٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کو یہی ہدایت دی ہے کہ آف دی فیلڈ معاملات سے دور رہتے ہوئے صرف اپنے کھیل پر توجہ رکھیں اور بھارت کو شکست دیں۔
دوسری جانب کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ ہم سپرفور میچ میں بھارت سمیت ہر ٹیم کے چیلنج کیلیے تیار ہیں۔
یو اے ای کو ہرانے کے بعد انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مڈل آرڈر بیٹنگ بہتر بنانا ہوگی، یہ ہمارے لیے باعث تشویش ہے اور ہمیں اس پر محنت کرنا پڑے گی، اس سے ہٹ کر دیکھیں تو ہم نے اپنی ذمہ داری اچھے انداز میں نبھائی۔
کپتان نے کہا کہ ہم ابھی تک بیٹنگ میں اپنا بہترین کھیل پیش نہیں کر پائے اور150 رنز تک ہی پہنچ پا رہے ہیں، اگر درمیانی اوورز میں بیٹنگ اچھی رہے تو کوئی بھی حریف ہو 170 رنز بھی بنا سکتے ہیں۔
سلمان علی آغا نے کہا کہ شاہین آفریدی کی بیٹنگ میں بہت بہتری آ گئی، بولنگ میں وہ ویسے ہی بہترین پرفارم کرتے ہیں، صائم اپنی بولنگ سے ہمیں کئی بار گیمز میں واپس لائے اور مجھے امید ہے وہ آخر تک ایسا ہی کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہم گزشتہ چار ماہ سے جیسا کھیل رہے ہیں اگر ویسا ہی کھیلتے رہے تو کسی بھی ٹیم کیلیے سخت حریف ثابت ہو سکتے ہیں ۔