ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے سے ہلاکتیں ، عوامی احتجاج پر سربیا کے وزیر اعظم مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بلغراد (انٹرنیشنل ڈیسک) سربیا کے وزیراعظم ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد مظاہروں کے باعث مستعفی ہوگئے۔ حادثے کی صورت میں متعلقہ محکمہ کے وزیر کا مستعفی ہونا ترقی یافتہ ممالک میں عام بات ہے لیکن سربیا وہ ملک بن گیا ، جہاں صرف ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے پر وزیراعظم نے استعفا دیاہے ۔خبررساں اداروں کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں سربیا کے نووی ساد ریلوے اسٹیشن کی چھت کا اسٹینڈ گر گیا تھا اور اس حادثے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حادثے کے بعد سربیائی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور بدعنوانی کو حادثے کا سبب قرار دے کر حکومت کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا تھا۔ 3ماہ سے جاری احتجاج رنگ لایا اور وزیراعظم الیگزینڈر ملوس ووسیوک نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 10 روز میں طے کریں گے کہ نئے پارلیمانی انتخابات کرائے جائیں یا موجودہ پارلیمان ہی سے نئی حکومت تشکیل دی جائے۔ واضح رہے کہ اس طویل احتجاج کی قیادت سربیا کے طلبہ نے کی تھی اور دسمبر میں ہونے والے مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افرادشامل ہوئے تھے۔ اس سے قبل بنگلا دیش میں طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں وزیراعظم حسینہ واجد اپنا 16 سالہ اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہوئی تھیں اور وہ اس وقت بھارت میں پناہ گزین ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سربیا کے
پڑھیں:
نو منتخب وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فیصل ممتاز راٹھور نے حلف اٹھالیا
حلف برداری کی تقریب ایوان صدر مظفرآباد میں منعقد کی گئی، اسپیکر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے حلف لیا۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے راجا فیصل ممتاز راٹھور پیر کے روز نئے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے تھے، جب چوہدری انوارالحق کو خطے کی قانون ساز اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔اسپیکر نے یہ ذمہ داری اے جے کے کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کی جانب سے انجام دی، جو اپنی صحت کے مسائل کی وجہ سے دارالحکومت کا سفر نہیں کر سکے۔حلف اٹھانے کے بعد راجا فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ سب سے پہلے میں دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس بھاری ذمہ داری کو میرے کمزور کندھوں پر ڈال دیا۔نئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ان فرائض کو انجام دینا اس انتہائی مشکل دور میں ’آسان کام نہیں ہوگا.لیکن یقین تھا کہ اللہ ایسے لوگوں کو طاقت دیتا ہے جنہیں اس طرح کے منصب سونپے جاتے ہیں۔اس سے پہلے آج وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نو منتخب وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فیصل ممتاز راٹھور کو یقین دہانی کرائی کہ خطے کی ترقی و خوشحالی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔سرکاری چینل ’پی ٹی وی نیوز‘ نے رپورٹ کیا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے نئے وزیراعظم آزاد کشمیر کو فون کال میں دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دی کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے نئے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی ترقی اور خوشحالی وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اے جے کے کی حکومت کے ساتھ عوام کی فلاح و بہبود، اقتصادی ترقی، خوشحالی، امن اور سیکیورٹی کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی یقین دلایا کہ وفاقی حکومت اے جے کے کی انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، انہوں نے نئے وزیرِ اعظم کے دورِ کے لیے نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔
راجا فیصل ممتاز راٹھور گزشتہ 4 سال میں اے جے کے کے چوتھے وزیرِ اعظم ہیں اور 1975 میں جب خطے میں پارلیمانی نظام حکومت متعارف ہوا تھا، تب سے 16ویں وزیرِ اعظم منتخب ہوئے ہیں۔چوہدری انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ پیر کے روز منظور ہو گیا تھا.جس میں پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل-این کے 36 ارکان نے ووٹ دیا، جب کہ پی ٹی آئی کے 2 اپوزیشن ارکان نے مخالفت کی تھی۔اے جے کے کے آئین کے تحت کسی وزیرِ اعظم کے خلاف عدم اعتماد کا نوٹ خود بخود اس رکن کے حق میں شمار ہوتا ہے جسے اسی قرارداد میں ان کا جانشین تجویز کیا گیا ہو۔کل اپنے انتخاب کے بعد47 سالہ وزیرِ اعظم منتخب ہونے والے فیصل راٹھور نے کئی انتظامی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں عملے میں کمی، افسران کے لیے نئی ٹرانسپورٹ پالیسی اور سیکریٹریز کی تعداد کو 20 تک محدود کرنا شامل ہے۔انہوں نے عوامی مسائل کو حل کرنے اور کم تنخواہ والے عملے کی ضروریات پوری کرنے کا بھی وعدہ کیا۔