کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان:
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع ہنگو تورپل سے کرم کے لیے بڑا قافلہ بھیجنے کی تیاری جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 100 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ آج پارا چنار کے لیے روانہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق کرم میں بنکرز کی مسماری گزشتہ 3دن سے جاری ہے۔ علاوہ ازیں بگن بازار کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جب کہ اس دوران کرم متاثرین کو امدادی رقوم بھی دی جا رہی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ کرم جانے والےآج کے قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان شامل ہے۔ قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی ہے جب کہ سکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے ہمہ وقت موجود ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ذمے داران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ کرم کے تمام مشران پر مشتمل حکومتی جرگہ اگلے 3 دن میں ہونے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاک-بھارت کشیدگی کے باوجود افغان تجارتی سامان کے ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ
لاہور:پاک-بھارت کشیدگی کے باوجود افغانستان سے تجارتی سامان کے 5 ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہو گئے جو سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کئی ہفتوں سے نیشنل لاجسٹک سیل کے تحت واہگہ پورٹ پر کھڑے تھے اور بالآخر بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق افغان تجارتی سامان جس میں خشک میوہ جات شامل ہیں، سے لدے ان ٹرکوں کو پاکستانی ڈرائیوروں نے بھارتی حدود میں منتقل کیا، جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے کے انٹری پرمٹ جاری کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ افغان حکومت نے گزشتہ ماہ پاک-بھارت سرحد بند ہونے کے بعد حکومت پاکستان سے درخواست کی تھی کہ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے 150 خشک میوہ جات کے ٹرکوں کو واہگہ کے راستے بھارت جانے کی اجازت دی جائے۔
افغان حکومت کی اس درخواست پر پاکستان نے یکم مئی کو ان ٹرکوں کو بھارت جانے کی مشروط اجازت دے دی تھی، تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ڈرائیوروں کے لیے انٹری پرمٹ کے اجرا کا انتظار جاری تھا، اسی دوران دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی اور جنگی جھڑپوں کے باعث معاملہ مؤخر ہو گیا تھا۔
افغان تجارتی سامان سے لدے مزید ٹرک آئندہ چند روز میں بھارت بھیج دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاک-بھارت تجارت فروری 2019 سے معطل ہے، جب پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کر دیے تھے، اسی سال اگست میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے آرٹیکل-370 منسوخ کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کر دیے تھے تاہم واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے افغانستان اور بھارت کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ جاری تھی۔
Post Views: 5