کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان:
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع ہنگو تورپل سے کرم کے لیے بڑا قافلہ بھیجنے کی تیاری جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 100 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ آج پارا چنار کے لیے روانہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق کرم میں بنکرز کی مسماری گزشتہ 3دن سے جاری ہے۔ علاوہ ازیں بگن بازار کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جب کہ اس دوران کرم متاثرین کو امدادی رقوم بھی دی جا رہی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ کرم جانے والےآج کے قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان شامل ہے۔ قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی ہے جب کہ سکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے ہمہ وقت موجود ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ذمے داران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ کرم کے تمام مشران پر مشتمل حکومتی جرگہ اگلے 3 دن میں ہونے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔