رشوت اور جھگڑوں کی شکایت پر پشاور کی ابابیل فورس کے خلاف شکنجہ سخت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پشاور:
شہریوں سے بدتمیزی، ڈیوٹی کے دوران سونا اور دکانداروں سے جھگڑے سمیت رشوت کی شکایت پر ابابیل فورس کے خلاف شکنجہ کس لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلی محمود خان کے دور میں پشاور میں اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے ابابیل فورس جو کہ 800 اہلکاروں پر مشتمل تھی بنائی گئی تاہم انکا باقاعدہ سربراہ یا ذمہ دار آفیسر نہ ہونے سے ابابیل فورس کی کارکردگی کم اور شکایات زیادہ تھیں جس پر پہلی بار ابابیل فورس کو تھانے کے حوالے کردیا گیا۔
پشاور کے ایس ایس،پی آپریشنز کیساتھ ابابیل فورس کی میٹنگ ہوئی جس میں ابابیل فورس کو تھانوں کے حوالے کردیا گیا ابابیل فورس متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور سرکل ڈی ایس پی کے زیر نگرانی ڈیوٹی سر انجام دینگے ہر ماہ متعلقہ تھانے سے کارکردگی رپورٹ بھی طلب کی جائے گی جبکہ ابابیل فورس کی ڈیوٹی کا دورانیہ بھی 8 گھنٹے سے کم کرکے 5 گھنٹے کردیا گیا لیکن شہریوں سے اچھا رویہ، رشوت سے دور اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاون کے بارے میں ابابیل فورس کو وارننگ کیساتھ ہدایات جاری کردی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ابابیل فورس
پڑھیں:
پشاور میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.7 ریکارڈ
---فائل فوٹوخیبر پختونخوا کے دارالخلافہ پشاور میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق پشاور میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4 اعشاریہ 7 ریکارڈ کی گئی ہے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش پہاڑی سلسلے میں تھا، زلزلے کی گہرائی 211 کلومیٹر زیر زمین تھی۔
زلزلے سے عوام میں خوف ہراس پھیل گیا تاہم زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے اختتام پر بھی کے پی کے ضلع سوات اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 200 کلو میٹر تھی۔
زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔