رشوت اور جھگڑوں کی شکایت پر پشاور کی ابابیل فورس کے خلاف شکنجہ سخت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پشاور:
شہریوں سے بدتمیزی، ڈیوٹی کے دوران سونا اور دکانداروں سے جھگڑے سمیت رشوت کی شکایت پر ابابیل فورس کے خلاف شکنجہ کس لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلی محمود خان کے دور میں پشاور میں اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے ابابیل فورس جو کہ 800 اہلکاروں پر مشتمل تھی بنائی گئی تاہم انکا باقاعدہ سربراہ یا ذمہ دار آفیسر نہ ہونے سے ابابیل فورس کی کارکردگی کم اور شکایات زیادہ تھیں جس پر پہلی بار ابابیل فورس کو تھانے کے حوالے کردیا گیا۔
پشاور کے ایس ایس،پی آپریشنز کیساتھ ابابیل فورس کی میٹنگ ہوئی جس میں ابابیل فورس کو تھانوں کے حوالے کردیا گیا ابابیل فورس متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور سرکل ڈی ایس پی کے زیر نگرانی ڈیوٹی سر انجام دینگے ہر ماہ متعلقہ تھانے سے کارکردگی رپورٹ بھی طلب کی جائے گی جبکہ ابابیل فورس کی ڈیوٹی کا دورانیہ بھی 8 گھنٹے سے کم کرکے 5 گھنٹے کردیا گیا لیکن شہریوں سے اچھا رویہ، رشوت سے دور اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاون کے بارے میں ابابیل فورس کو وارننگ کیساتھ ہدایات جاری کردی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ابابیل فورس
پڑھیں:
بجٹ 26-2025: سوزوکی آلٹو کی قیمت میں اضافہ ہوگا یا کمی؟
حکومت نے بجٹ26-2025 میں مقامی گاڑیوں کے انجن کی درآمد پر ڈیوٹی میں 5 فیصد کمی کر دی ہے جس سے گاڑیوں کی مقامی تیاری کے عمل میں استعمال ہونے والے انجنوں کی لاگت کم ہو جائے گی۔ حکومت نے مقامی گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور سی کے ڈی کٹس پر ڈیوٹی کو بھی 20 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
آٹو ایکسپرٹ محمد شہزاد نے بجٹ 2025-26 پر وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماسوائے وعدوں کے علاوہ اس بجٹ میں ان کے لیے اور کچھ بھی نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے 4، 5 برس میں ٹیکسوں کوکم کرکے صفر، 5، 10 اور 15 فیصد لانے کی پلاننگ کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوکل اسمبلرز کے لیے ڈیوٹی کم کرکے 15 فیصد کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا تھا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی ایج لمٹ 3 کی بجائے 5 سال کردیں لیکن ایسی کوئی چیز سامنے نہیں آئی۔
محمد شہزاد نے کہا کہ حکومت کو اس بار تمام چیزوں کو فوکس کرنا چاہیے تھا جیسا کہ ٹیرف کے اندر انہوں نے بہتری کی کوشش کی ایسے ہی استعمال شدہ گاڑیوں کی عمر کی حد بڑھا دینی چاہیے تھی اور کمرشل امپورٹ بھی کھول دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 40 برس سے ہم لوکل اسمبلرز کو تو دیکھ رہے ہیں نہ وہ ملک کی ضرورت پوری کر رہے ہیں اور نہ ہی لوکل گاڑی اور نہ ہی لوکل مینیوفیکچرنگ سامنے آسکی۔
مزید پڑھیے: بجٹ میں گاڑیوں پر درآمدی اور سی کے ڈی کٹس میں ڈیوٹی کتنے فیصد کم ہوئی؟
محمد شہزاد کا کہنا ہے کہ اس سے لوکل مینیوفیکچرڈ گاڑیوں کی مختلف سی سیز کے حساب سے 2 لاکھ سے 7 لاکھ روپے قیمت کم ہو سکتی ہے لیکن اگر ہائبرڈ گاڑیوں کی بات کی جائے تو جہاں 8.5 فیصد ٹیکس تھا وہ بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا یہ ہائبرڈ گاڑیاں ساڑھے 8 سے 14 لاکھ تک مہنگی ہوجائیں گی ایسے ہی، 660 سی سی سوزوکی پر سیل ٹیکس بڑھنے سے ڈیڑھ لاکھ روپے کا اضافہ ہو جائے گا تو مطلب گاڑیوں مہنگی ہو رہی ہیں نہ کہ سستی۔
آٹو انڈسٹری ایکسپرٹ مشہود علی خان کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کا کہا ہے اور دوسرا ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ہٹانے کی کوشش کی ہے اس کے اثرات مینوفیکچر انڈسڑری پر بہت پڑے گا اور دوسری جانب ہمارا امپورٹ بل بڑھے گا۔
مشہود علی خان کہتے ہیں کہ اس کے اثرات آپ آئندہ برسوں میں دیکھیے گا کہ ہماری انڈسٹریل آئیزشن پر پڑے گا یہ انڈسٹری کے لیے مثبت نہیں ہے کیوں کہ ہم اپنی لوکل مینیوفیکچرنگ انڈسٹری کو متاثر کر رہے ہیں، ہمارے پاس اس وقت وسائل نہیں اور ایسی صورت میں امپورٹ بل کا بڑھنا معیشت کے لیے نقصان دے ہوگا۔
مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا؟
کہا جا رہا ہے کہ اس طرح ہماری ایکسپورٹ بڑھے لوکل انڈسٹری پروموٹ ہوگی دوسری جانب یورپ اور امریکا بھی اپنی لوکل انڈسٹری کی پروڈکشن کی بات کر رہے ہیں اور ایسے میں تھرڈ ورلڈ کنٹری کیسے یہ کر پائے گا یہ بھی ایک سوال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ 2025-26 بجٹ اور آلٹو سوزوکی آلٹو کی قیمت