بلوچستان میں خواتین کی فلم سازی اور ڈاکومنٹری میکنگ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بلوچستان کے قدامت پسند معاشرے میں جہاں سخت قبائلی روایات نے اہل اور باکمال خواتین کو زندگی کے چند مخصوص شعبوں تک محدود کر دیا ہے، وہیں اس معاشرے میں ایک خاموش لیکن طاقتور انقلاب جنم لے رہا ہے۔
کنیسہ الہیٰ بخش اور سدرہ بی بی جیسی خواتین جو کبھی اپنی کہانیاں سنانے کا خواب دیکھتی تھیں، اب کیمرے کے پیچھے کھڑی اپنی کہانیاں خود تخلیق کر رہی ہیں اور سخت گیر معاشرتی تصورات کو بدل رہی ہیں۔ تفصیل رپورٹ میں ۔۔۔۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
پولیس اہل کار سرکاری اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے پکڑا گیا۔
تحصیل گوجرخان میں واقع سول اسپتال میں واقعہ پیش آیا، جہاں پولیس کا ایک اہلکار خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک شہری نے اہلکار کو اسپتال کے باتھ روم اور دیگر مقامات پر خواتین کی تصاویر بناتے ہوئے دیکھا اور فوری طور پر اسے قابو کرلیا۔
ملزم پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا، جسے موقع پر موجود شہری نے موبائل فون سمیت پکڑ کر گوجرخان پولیس کے حوالے کردیا۔
پولیس نے مقدمہ شہری بلال حسین کی مدعیت میں درج کیا، جس نے شکایت میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ علاج کے لیے سول اسپتال گوجرخان گیا، جہاں اس نے ایک شخص کو باتھ روم میں خواتین کی تصاویر بناتے دیکھا۔ شک گزرنے پر اس شخص کا موبائل فون چیک کیا گیا تو اس میں خواتین کی نازیبا تصاویر موجود تھیں۔
ملزم کی شناخت عقیل عباس کے نام سے ہوئی، جو راجگان کا رہائشی اور لاہور میں ٹریننگ ونگ کا پولیس اہلکار بتایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 354 اور 292 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ایس پی صدر نبیل کھوکھر کے مطابق گرفتار اہلکار کا تعلق ٹریننگ ونگ لاہور سے ہے، اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ ایسے شرمناک واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جا سکے۔