کابل :افغانستان نے ایک بار پھر ہمسایہ ممالک پاکستان اور ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان پناہ گزینوں کی جبری جلاوطنی اور بدسلوکی کو فوری طور پر روکیں۔
افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق قائم مقام افغان وزیر برائے پناہ گزین اور وطن واپسی، مولوی عبدالکبیر نے جاپانی سفیر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نائب نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ افغان پناہ گزینوں کو مدد فراہم کریں۔
پناہ گزینوں اور وطن واپسی کی وزارت کے ترجمان عبدالمطلب حقانی نے ان ملاقاتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک کو افغان پناہ گزینوں کی جبری جلاوطنی کو روکنا چاہیے اور انہیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس جانے کی اجازت دینی چاہیے۔
ملاقات کے دوران جاپانی سفیر نے کہا کہ ٹوکیو چاہتا ہے کہ افغانستان استحکام حاصل کرے، اور اس سلسلے میں امارت اسلامیہ کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
اس کے علاوہ کابل میں جاپانی سفیر تاکایوشی کورمایا نے قائم مقام وزیر اقتصادیات سے بھی ملاقات کی اور 2025 میں افغانستان کے لیے جاپان کی ترقیاتی اور انسانی امداد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
دریں اثنا، ہمسایہ ممالک میں متعدد افغان پناہ گزینوں نے خود کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں شکایت کی ہے۔
ترکیہ میں مقیم افغان پناہ گزین جمال مسلم نے بتایا کہ پناہ گزینوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے اور دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ترکی میں افغان پناہ گزین معاشی، لسانی اور روزگار کے مسائل سے دوچار ہیں۔
ہمسایہ ممالک کی جانب سے افغان مہاجرین کو حراست میں رکھنا کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
تاہم ہمسایہ ممالک کے اقدامات کے جواب میں امارت اسلامیہ کو کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟
تارکین وطن کے حقوق کی ایک ماہر جمعہ خان پویا نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ حکام کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے، اور ایران اور پاکستان سمیت بین الاقوامی تنظیموں اور ہمسایہ حکومتوں کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت میں شامل ہونا چاہیے۔
اس سے قبل بھی امارت اسلامیہ کے حکام نے ہمسایہ ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ افغان مہاجرین کو زبردستی ملک بدر نہ کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افغان پناہ گزینوں

پڑھیں:

پہلگام واقعے کے بعد پانی روکنے سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب

اسلام آباد:

پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کا پانی روکنے اور دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق بھارت سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اعلان کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کرے گا، بھارت کی یہ کوشش صرف اپنے عوام کو بیوقوف بنانے کی بھونڈی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔

بھارت نے پہلے دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ کر سیلابی صورتحال کا تاثر دینا چاہا اور بھارت کی اس کوشش کے نتیجے میں مظفر آباد کے علاقے ڈومیل سے 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا۔

سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد مغربی دریاؤں کی نگرانی وزارت آبی وسائل اور واپڈا کر رہے ہیں لیکن بھارت کے پاس دریا کا بہاؤ روکنے یا اس میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اس لیے بھارت کی جانب سے پاکستان کی پانی کی ضروریات کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔

بھارت کے پاس اس وقت مغربی دریاؤں پر محض 0.624 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش ہے جبکہ اس کے مقابلے میں، صرف پاکستان کے منگلا ریزروائر میں 7.35 ملین ایکڑ گنجائش ہے لہٰذا پاکستان کے پانی کی فراہمی کے حوالے سے کوئی خاص یا مستقل رکاوٹ متوقع نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی سرگرمیوں کا مقصد بنیادی طور پر ایک بیانیہ بنانے کی کوشش ہے۔ وزارت آبی وسائل اور واپڈا، صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور بروقت اپ ڈیٹ جاری کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کو آبی سلامتی اور پانی کے لحاظ سے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں فاسٹ ٹریک بنیادوں پر بڑے آبی ذخائر کی تعمیر ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیریوں کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، انہیں سزا مت دے، کشمیری رہنماؤں کی حکومت سے اپیل
  • پہلگام واقعے کے بعد پانی روکنے سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • یکم اپریل سے 41 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو چمن سے واپس بھیجا گیا
  • یکم اپریل سے 41 ہزار سے زائد افغان باشیندوں کو چمن سے واپس بھیجا گیا
  • افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54 عسکریت پسند ہلاک کر دیے، پاکستانی فوج
  • پانی روکنے کیلئے بھارت نے ڈیم بنایا تو اسے نیست و نابود کر دینگے، رانا ثنا اللہ
  • پاکستان کا پانی روکنے کے لئے کم ازکم 20 سال چاہیں، ہندو پنڈت
  • ’مودی سرکار پانی کی سیاست سے عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے‘، ہندو پنڈت اپنی حکومت پر برس پڑا
  • آئی ٹی کمپنیوں کا حکومت سے ٹیکس میں نرمی کا مطالبہ
  • کوئٹہ، پشتونخوا میپ کا افغان شہریوں کے انخلا اور فلسطین میں جاری مظالم کیخلاف ریلی