صائم ایوب کی کمی کو خوشدل شاہ پورا کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پاکستان ٹیم کے نائب کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ امید ہے صائم ایوب کی کمی کو خوشدل شاہ پورا کریں گے۔سہ فریقی سیریز سے قبل نائب کپتان سلمان علی آغا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کنڈیشن کے ساتھ ایڈجسٹ کرنا ہوگا، صائم ایوب کی کمی محسوس کریں گے لیکن امید ہے خوشدل شاہ ان کی کمی کو پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کمبی نیشن بنا ہوا ہے اس میں زیادہ تبدیلی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ سب کھلاڑی پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ایونٹ کھیلنے کے لیے پرجوش ہیں۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیکب اورم نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل ٹرائی نیشن سیریز بہت اہم ہے، میگا ایونٹ میں سب ٹیموں کے پاس برابر کا موقع ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان کے گروپ میں ہیں، دونوں ٹیموں کے خلاف اچھے مقابلے کی امید ہے۔واضح رہے کہ پاکستان، جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کے درمیان چیمپئنز ٹرافی سے قبل ٹرائی نیشن سیریز کا آغاز ہفتے سے ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کریں گے کہا کہ کی کمی
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، حکومت کا رویہ بزدلانہ ہے: عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے ایک سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے لیے ایک “ٹک ٹک ٹائم بم” ہے، اور یہ درحقیقت پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ کے مترادف ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کے رویے کو بزدلانہ، کمزور اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
عمر ایوب نے وزیر اعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “انہیں ‘ارڈلی’ ہونا بند کرنا ہوگا۔” ان کے بقول، موجودہ حکومت کی سمت واضح نہیں ہے اور ملک شدید داخلی اور خارجی خطرات سے دوچار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جنرل باجوہ کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد معیشت تباہی کا شکار ہو چکی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اس وقت حقیقی لیڈر، عمران خان، سیاسی قیدی کے طور پر قید ہیں، جبکہ پی ٹی آئی پر شدید دباؤ اور ریاستی طاقت کا استعمال جاری ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ چاروں صوبے، بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ عوامی حکومت غائب ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے شہباز شریف پر الزام لگایا کہ انہوں نے 2023 میں یوکرین کو 850 ملین ڈالر مالیت کے توپ خانے کے گولے برآمد کیے، جو آج ملک کے اپنے دفاع کے لیے درکار ہو سکتے تھے۔ ان کے بقول، ایران سے بلوچستان کے راستے سالانہ 550 ارب روپے مالیت کا پیٹرول اسمگل ہو رہا ہے، جس سے ملکی ریفائنریز کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگے پیٹرول اور کم طلب کی وجہ سے ریفائنریز کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، اور اب جے پی 6 اور جے پی 8 جیسے اہم جیٹ فیول کی ریفائننگ بھی ممکن نہیں رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں فوجی سازوسامان کے اسپیئر پارٹس کی کمی اور اسٹریٹجک فیول ذخائر پر بھی دباؤ ہے۔
عمر ایوب نے حکومت کو “مسلط شدہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بحرانوں کے درمیان ایک “ہیڈلائٹس میں پھنسے ہرن” کی مانند ہے—نہ کوئی قیادت نظر آتی ہے اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل۔
انہوں نے قوم، سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کی علاقائی سالمیت، دفاعی صلاحیت اور اقتصادی بقاء کے لیے فوری اور جراتمندانہ فیصلے کریں، کیونکہ “صورتحال نازک ترین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔”
Post Views: 1